ایران کی سالانہ فوجی پریڈ پر دہشت گردوں کا حملہ ،20فوجیوں سمیت 30 افراد ہلاک، 100 سے زائد زخمی
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کے جنوبی شہر اہواز میں ہونے والی سالانہ فوجی پریڈ کے دوران نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں عام شہریوں سمیت کم از کم 30 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں،سیکیورٹی اداروں نے جوابی فائرنگ میں2 حملہ آوروں کو موقع پر ہی ہلاک جبکہ 2 کو زندہ گرفتار کر لیا ہے،حملے کی ذمہ داری عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کر لی ہے جبکہ ایرانی فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ اہواز ملٹری پریڈ کے حملہ آوروں کا تعلق داعش سے نہیں بلکہ دہشت گردوں کا رابطہ اسرائیل اور امریکا سےتھا ،دوسری طرف ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ فوجی پریڈ کے لئے دہشتگردوں کو اسلحہ، تربیت اور معاوضہ غیر ملکی حکومت نے ادا کیا،حکومت ایرانی عوام کے دفاع کے لیے جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتی ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کے جنوبی صوبے آہواز میں سالانہ فوجی پریڈ جاری تھی کہ فوجی وردیوں میں ملبوس اسلحہ بردار نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے 20 فوجی ہلکاروں سمیت 30 افراد ہلاک جبکہ 100 سے زائد زخمی ہو گئے ،فائرنگ سے پریڈ میں بھگدڑ مچ گئی اور افرا تفری پھیل گئی جس سے کئی افراد پاؤں تلے کچلے گئے ،ایرانی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور جوابی کارروائی میں 2 حملہ آور مارے گئے جبکہ 2 کو زندہ گرفتار کر لیا ہے۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے مقامی ہسپتالوں میں منتقل کردیا ہے جہاں متعدد کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے جبکہ ہلاکتوں میں بھی اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق دو دہشتگردوں کی جانب سے سٹیج پر بیٹھے ملٹری کمانڈرز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی مگر فورسز کی بروقت کارروائی میں دونوں زخمی ہو گئے۔
دوسری طرف ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ حملہ آوروں کو غیر ملکی حکومت کی پشت پناہی حاصل تھی،اہواز کے حملے کے دہشت گردوں کو تربیت، اخراجات اور اسلحہ ایک بیرونی ملک نے فراہم کیا تھا،مرنے والوں میں بچے اور صحافی شامل ہیں،ایران دہشت گردی کے مقامی پشت پناہوں اور ان کے امریکی حاکموں کو ایسے حملوں کے لیے جواب دہ سمجھتا ہے،ایران اپنے شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے جلد اور فیصلہ کن طریقے سے جواب دے گاجبکہ حکومت ایرانی عوام کے دفاع کے لیے جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتی ہے۔دوسری طرف ایرانی میڈیا نے فوجی پریڈ پر حملے کا ذمہ دار سنی جنگجوؤں یا عرب قوم پرستوں کو ٹھہرایا ہے۔واضح رہے کہ ایران کے مختلف شہروں میں آج ہفتے کے روز عراق کے ساتھ جنگ کی 38ویں سالگرہ منائی جا رہی تھی جس کے سلسلے میں متعدد تقریبات کا اہتمام کیا گیا تھا ۔
۔۔۔ویڈیو دیکھیں۔۔۔
VIDEO: Moments after the terrorist attack in #Ahvaz, southwest of #iran. pic.twitter.com/2yVhepnVGA
— Abas Aslani (@AbasAslani) September 22, 2018