”ینگ ڈاکٹرز سے 15 دن پہلے ملاقات ہوئی تو پوچھا کہ مسئلہ بتائیں، انہوں نے کہا۔۔۔“ ڈاکٹر یاسمین راشد کے انکشاف نے سب کو حیران کر دیا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 15 روز قبل ہونے والی ملاقات میں بل کا ذکر کیا ہوتا تو میں اس پر کام کرتی، ہسپتالوں میں آﺅٹ ڈور کھلیں گے اور مریضوں کو بھی دیکھا جائے گا، ڈاکٹروں کی سیکیورٹی کا بل بھی پاس کروائیں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ رحیم یار خان میں جو واقعہ ہوا، اس پر تیزی سے ایکشن لیا گیا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ مجرم جیل میں ہے اور اس کیخلاف ایف آئی آر لکھی ہوئی ہے جبکہ کوتاہی برتنے والے پرنسپل اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کو معطل کر کیا جا چکا ہے۔
جہاں تک ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کا تعلق ہے تو ان کا ایک وفد ڈاکٹر معروف کی قیادت میں 15 روز پہلے مجھ سے ملنے آیا اور جب میں نے پوچھا کہ بیٹا آپ کے مسائل کیا ہیں تو کہنے لگے ہماری بات کوئی نہیں سنتا، میں نے کہا کہ میرے دروازے ہر وقت کھلے ہیں، فون بھی کھلا ہے، پوری کوشش کروں گی کہ آپ کے تمام مسائل حل کرواﺅں۔
صوبائی وزیر صحت نے ڈاکٹرز کی سیکیورٹی سے متعلق بل کی منظوری کے معاملے پر کہا کہ بل ایک روز میں پاس نہیں ہوتا، 15 دن پہلے جب ملاقات ہوئی تو بل کا ذکر کرتے تاکہ میں اس پر کام کرتی،گزشتہ دو روز میں تمام پرنسپلز سے ملاقات ہوئی اور سب سے کہہ رکھا ہے کہ ڈاکٹرز کی سیکیورٹی بہتر بنانے کیلئے حتی الامکان کوشش کی جائے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ڈاکٹروں کی سیکیورٹی کا بل بھی پاس کروائیں گے اور جہاں تک سیکیورٹی کا تعلق ہے تو یہ پبلک سروس ہے اور لوگوں سے ڈیل کرنا پڑتا ہے، پوری کوشش کر رہے ہیں کہ سیکیورٹی گارڈز بھی ہوں اور اس کے علاوہ کونسلنگ سروسز شروع کرنے پر بھی بات کی جا رہی ہے۔ ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے بغیر جواز ہڑتال کرنا زیادتی ہے، حکومت نے اگر ایکشن نہ لیا ہوتا تو جواز بنتا، ایسے تو ہم یہیں سمجھیں گے کہ ہڑتال کوئی کروا رہا ہے۔
۔۔۔ویڈیو دیکھیں۔۔۔