غیرآئینی ہتھکنڈوں،اسلام سے متصادم قانون سازی کی مخالفت کرینگے، فضل الرحمن

    غیرآئینی ہتھکنڈوں،اسلام سے متصادم قانون سازی کی مخالفت کرینگے، فضل ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 رحیم یار خان(آئی این پی)جمعیت علما اسلام کے امیر   و صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نااہل حکمرانوں نے عوام کو مہنگائی کے سوا کچھ نہیں دیا،حکمران ناکام ہو چکے ہیں، حکمران الیکشن کمشنر کو متنازعہ بنا رہے ہیں، آزمودہ اور غیر متنازعہ انتخابی سسٹم کی بجائے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابات پہ اصرار قومی اداروں کو دانستہ تنازعات میں الجھانے کی کوشش کی جارہی ہے،پی ٹی آئی کی حکومت اپنے تین سالہ دور اقتدار میں  ہمیشہ  قومی اداروں کی ساکھ پہ گھٹیا حملے کرتی چلی آ رہی ہے، انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو جے یو آئی  ضلع رحیم یار خان کے وفد سے   ملاقات کے دوران کیا،وفد  میں جے یو آئی کے مرکزی رہنما قاری ظفر اقبال شریف،جے یو آئی تحصیل رحیم یار خا ن کے امیر مولانا عامر فاروق عباسی،تحصیل خان پور کے امیر مولانا احمد الرحمن درخواستی،میاں انس ظفر،ملک اعجاز ودیگر شامل تھے، وفد نے امیر جے یو آئی مولانا فضل الرحمن سے  ملاقات میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا  اور رحیم یار خان میں 21نومبر کو ہونے والی ختم نبوت کانفرنس پر مشاورت کی، اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے ثابت کر دیا ہے کہ واقعی بیرونی ایجنڈے پر کار فرما ہیں جس کا منہ بولتا ثبوت موجودہ انسدادجبری تبدیلی مذہب بل ہے،انہوں نے اس بل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ  یہ بل مکمل طور پر غیر اسلامی،غیر آئینی اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹر کے مطابق ہر فرد کو مذہب کے اختیار میں مکمل آزادی حاصل ہے، اس پر کوئی قدغن نہیں لگائی جا سکتی۔حکومت یہ بل پارلیمنٹ میں لانے سے پہلے اس کے لئے  لابنگ کررہی ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ دراصل بیرونی ایجنڈے پرکبھی ہمارے خاندانی نظام کی بربادی کے لیے گھریلوتشددبل لایا جاتاہے اورکبھی مذہب کامعاشرہ میں متحرک اورموثر کردارختم کرنے کے لیے وقف املاک بل لاکرمرضی کے قوانین وضع کیے جاتے ہیں۔ اب تبدیلی مذہب کے عنوان سے اٹھارہ سال سے کم عمرافرادپر قبول اسلام روکنے کے لیے قانون سازی کی مہم جاری ہے جو درحقیقت اسلام مخالف قوانین کو پاکستانی اکثریتی مسلم آبادی پر مسلط کرنے کی منظم منصوبہ بندی ہے،ہمارے نزدیک یہ بل جبری تبدیلی مذہب کو روکنے کا بل نہیں،بلکہ اسلام کو قبول کرنے سے جبرا روکنے کا بل ہے۔
فضل الرحمن

مزید :

صفحہ اول -