ہارون آباد،ڈاکو راج، شہری گھروں میں قید، پولیس غائب
ہارون آباد(نامہ نگار) تھانہ صدر ہارون آباد کے ایریا میں ڈاکو راج کی صورت حال پیدا ہو چکی ہے اور دن رات ڈکیتی کی وارداتوں میں انتہائی حد تک اضافہ ہو گیا ہے. ڈاکو دن دہاڑے بلا خوف و خطر دھڑلے سے وارداتیں کر کے بہ آسانی اپنی راہ لیتے ہیں عوام میں عدم تحفظ کا احساس بہت بڑھ گیا ہے ایس ایچ او تھانہ صدر نے وارداتوں کے حوالے سے ایکشن کی (بقیہ نمبر37صفحہ6پر)
بجائے خاموش تماشائی کا سا رویہ اختیار کیا ہوا ہے اور عوام کو ڈکیتی کی وارداتوں سے بچانے یا وارداتوں پر قابو پانے کیلئے کسی قسم کی کوشش کی زحمت گوارا کرنا نہیں کرنے کی روش پر عمل پیرا ہیں. صورت حال اس قدر شدید حد تک تکلیف دہ ہے کہ واردات کے بعد متاثرہ افراد کو تھانہ صدر میں ایس ایچ او کی مکمل بیحسی اور لاپرواہی کے باعث دوہری اذیت سے دوچار ہونا پڑتا ہے کیونکہ وارداتوں میں اپنی خون پسینے کی کمائی سے محروم ہونے والے لوگ جب تھانہ صدر ہارون آباد کے ایس ایچ او کے سامنے پیش ہوتے ہیں کہ انصاف کی توقع ہوسکے لیکن ایس ایچ او ان کے ساتھ ہونے والی واردات کی ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کر دیتا ہے اور لوگ بیبسی کی تصویر بنے پولیس نظام کے بارے میں سوالات کے ساتھ مجبوراً گھروں کو جانے پر مجبور ہو جاتے ہیں. اگر کوئی متاثرہ فرد کسی با اثر شخص کے ذریعے ایف آئی آر درج کرانے میں کامیاب ہو بھی جاتا ہے تو بعد میں اس کو بھی خوار کیا جاتا ہے. تھانہ صدر ہارون آباد کے ایس ایچ او کے اس غیر پیشہ ورانہ رویہ کے باعث تھانہ صدر جرائم پیشہ عناصر کے لیے حوصلہ افزائی اور مظلوم و متاثرین کے لیے اذیت گاہ بن چکا ہے. ایس ایچ او تھانہ صدر نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ بہت جلد ان ڈاکووں کو پکڑ لیں گے۔ اہل علاقہ نے ایس ایچ او تھانہ صدر کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے علاقے کے عوام کو اس سے نجات دلانے کے اس کے تبادلہ کو لازمی اور ناگزیر قرار دیا ہے۔
ڈاکو