گوگل میپ کی غلطی سے شہری کی موت، فیملی نے گوگل کیخلاف ہی مقدمہ کردیا

گوگل میپ کی غلطی سے شہری کی موت، فیملی نے گوگل کیخلاف ہی مقدمہ کردیا
گوگل میپ کی غلطی سے شہری کی موت، فیملی نے گوگل کیخلاف ہی مقدمہ کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں مبینہ طور پر گوگل میپس کی غلطی کی وجہ سے ہلاک ہونے والے آدمی کے اہلخانہ نے گوگل کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا۔ میل آن لائن کے مطابق فلپ پیکسن نامی شخص گوگل میپس کی مدد سے امریکی ریاست شمالی کیرولائنا میں سفر کر رہا تھا جہاں اس کی گاڑی ایک ٹوٹے ہوئے پل سے نیچے گر گئی۔
آنجہانی فلپ پیکسن کی فیملی کا دعویٰ ہے کہ گوگل میپس پر یہ پل صحیح سلامت دکھایا جا رہا تھا حالانکہ حقیقت میں یہ پل 9سال سے ٹوٹا ہوا ہے۔ ستمبر 2022ءمیں فلپ پیکسن گوگل میپس کے بھروسے پر گاڑی جا رہا تھا، جب اچانک ٹوٹا ہوا پل سامنے آیا تواندھیرے اور بارش کی وجہ سے فلپ پیکسن اسے دیکھ نہ سکا۔
حادثے کے روز فلپ پیکسن کی بیٹی کی 9ویں سالگرہ تھی اور وہ سالگرہ کی تقریب سے قبل اپنے ایک دوست کے گھر جا رہے تھے۔ یہ راستہ ان کے لیے انجان تھا، چنانچہ وہ گوگل میپس کے ذریعے سفر کر رہے تھے۔ حادثے کے وقت وہ گاڑی میں اکیلے تھے۔ ان کی اہلیہ دو بیٹیوں کے ہمراہ پہلے ہی گھر جا چکی تھی۔
ویک کاﺅنٹی کی سول عدالت میں دائر کیے گئے اس مقدمے میں کہا گیا ہے کہ گوگل کی طرف سے گوگل میپس کو اپ ڈیٹ نہ کیے جانے کی وجہ سے فلپ پیکسن کی موت ہوئی۔گوگل کے ترجمان کی طرف سے اس مقدمے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ”ہمیں پیکسن کی فیملی کے ساتھ ہمدردی ہے۔ ہمارا مقصد میپس میں راستوں کی درست معلومات فراہم کرنا ہے۔ ہم پیکسن کی فیملی کی طرف سے عائد کیے گئے الزامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔“