انسانی دماغ میں چپ لگانے کی منظوری ملنے کے بعد ایلون مسک کی کمپنی نے رضاکاروں کی ریکروٹمنٹ شروع کردی

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی کمپنی ’نیورا لنک‘ نے انسانی دماغ میں کمپیوٹر چِپ(Chip) نصب کرنے کی منظوری ملنے کے بعد ریکروٹمنٹ شروع کر دی۔ بلومبرگ کے مطابق نیورا لنک کو ایسے انسانوں کی ضرورت ہے، جن پر ’برین امپلانٹ‘ کا تجربہ کیا جا سکے۔ ان انسانوں کے دماغ میں ’چِپ‘ امپلانٹ کرکے اس کے ذریعے ان کے دماغوں کو کمپیوٹرزاور دیگر ڈیوائسز سے منسلک کیا جائے گا۔
برین امپلانٹ کے بعد یہ لوگ ممکنہ طور پر ڈیوائسز کو اپنے دماغ کے ذریعے کنٹرول کر سکیں گے۔اگر یہ تجربات کامیاب ہو گئے تو اب تک ہالی ووڈ کی فلموں میں دکھائی جانے والی یہ ٹیکنالوجی حقیقت کا روپ دھار لے گی اور انسانوں کی دسترس میں آ جائے گی۔
ان تجربات کے لیے ماہرین کو ایسے مریضوں کی ضرورت ہے، جو ریڑھ کی ہڈی کی انجری یا پٹھوں کی سنگین بیماری ایمیوٹروفک کی وجہ سے بازوﺅں اور ٹانگوں سے مکمل طور پر مفلوج ہو چکے ہیں۔ اس طرح کے جو مریض خود کو رضاکارانہ طور پر ان تجربات کے لیے پیش کریں گے ان کے دماغ میں نیورالنک کے ماہرین اپنی چِپ نصب کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق نیورالنک کے ماہرین اس کمپیوٹرچِپ کی تیاری پر 6سال سے کام کر رہے ہیں اور بندر پر اس کا کامیاب تجربہ کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ سال امریکہ کے ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے نیورالنک کو انسانوں پر تجربات کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم رواں سال مئی میں کمپنی کو اجازت دے دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق یہ کمپیوٹر چِپ سرجری کے ذریعے مریضوں کے دماغ کے اس حصے میں نصب کی جائے گی جو جسمانی حرکت کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس چِپ کے ذریعے مریض ممکنہ طور پر کمپیوٹر اور موبائل فون وغیرہ کو اپنے دماغ کے ذریعے آپریٹ کر سکیں گے۔