کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن ) برصغیر کے بلند پایہ شاعر، ممتاز صحافی رئیس امروہوی کو مداحوں سے بچھڑے 36 برس بیت گئے۔
برصغیر کے عظیم شاعر و نثر نگار رئیس امروہوی 12 ستمبر 1914 کو یو پی کے شہر امروہہ کے علمی و ادبی گھرانے میں پیدا ہوئے، 1936 میں صحافت سے وابستہ ہوئے، تقسیم ہند کے بعد کراچی آ گئے اور یہیں کے ہوگئے، آپ سید محمد تقی اور جون ایلیا کے بڑے بھائی تھے۔
صحافتی کالم کے علاوہ آپ کے قصائد، نوحے اور شعری مجموعے اردو ادب کا بیش بہا خزانہ ہیں۔
نثر میں آپ نے نفسیات و فلسفہ روحانیت کو موضوع بنایا، قطعات، بحضرت یزداں، پس غبار اور انامن الحسین آپ کی مشہور شعری تصانیف ہیں جبکہ نثری مجموعوں میں نفسیات و مابعد النفسیات، عالم برزخ اور حاضرات ارواح شامل ہیں۔
نثر نگاری ہو یا شعری کلیات آج بھی کتب خانوں اور لائبریریوں کی زینت بنے ہوئے ہیں اور مداحوں کی جانب سے سراہے جاتے ہیں۔
رئیس امروہوی نے 22 ستمبر 1988ئ کو اس دنیا فانی سے کوچ کیا اور مداحوں کو سوگوار چھوڑ گئے۔