جس حقیقت کو جج نہیں ڈھونڈ سکے جے آئی ٹی کیسے ڈھونڈے گی :مولا بخش چانڈیو

جس حقیقت کو جج نہیں ڈھونڈ سکے جے آئی ٹی کیسے ڈھونڈے گی :مولا بخش چانڈیو

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینزکے مرکزی سیکریٹری اطلاعات مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی اچھے لوگوں کے لئے نہیں بلکہ مجرموں کے لئے بنائی جاتی ہے،جس حقیقت کو اعلیٰ جج نہیں ڈھونڈ سکے اسے جے آئی ٹی کیسے ڈھونڈے گی۔اب وزیر اعظم نواز شریف چھوٹے چھوٹے ماتحت افسروں کے جواب دیں گے جس سے پوری دنیا میں وزیر اعظم کا مذاق اڑے گا۔ پنجاب میں آصف علی زرداری اور بلاول نے تہلکا مچا رکھا ہے ،میاں نواز شریف اپنے وزیرعابد شیر علی کو روکو،اگر اس کی گالیوں پر آپ نوٹس نہیں لے رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ گالیاںآپ کی خوشی سے دی جارہی ہیں۔وہ ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں مزدور رہنماء لطیف مغل اور خواجہ محمد اعوان کے تعزیتی ریفرنس کے موقع پرخطاب اور صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ مولابخش چانڈیو نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی ایک نئی تاریخ رقم ہوئی ہے ایک ذلت آمیز فیصلہ آیا ہے۔جن میں ان کو چور ٹہرایا گیا ہے۔اس فیصلے کے بعد نواز شریف کو خود مستعفی ہو جانا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ جوشخص ہمارے خلاف غلیظ زبان استعمال کر رہا ہے وہ پاگل ہے۔لیکن ہم اس کا جواب نہیں دیں گے کیونکہ سیاسی لوگ پتھر نہیں اٹھاتے اور گالیاں نہیں دیتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو جھوٹا اور چور قرار دے دیا ہے لیکن مسلم لیگ والے مٹھائیاں کھا رہے ہیں اور مٹھائیاں تقسیم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لیڈر آصف علی زرداری بہت بہادر لیڈر ہیں ناتو وہ ملک سے بھاگے اور نہ ہی انہوں نے کسی سے معافی مانگی ۔انہیں مقدمات میں عدالت نے بری کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کے بعد مسلم لیگ کے پاس کچھ نہیں ہے اور مسلم لیگ کی پاکستان کے وجود کے بعد سے تاریخ ذلت سے بھری ہوئی ہے یہ کبھی ایوب خان، اور کبھی ضیاء الحق اور کبھی مشرف کے ساتھ ہو جاتے ہیں۔ مسلم لیگ کو بچہ بچہ جانتا ہے کہ انہوں نے ہمیشہ آمروں کا ساتھ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ میں بعض سنجیدہ اور اچھے لوگ بھی ہیں جو آج اس فیصلے کے نواز شریف کا دفاع نہیں کر رہے ہیں اور خاموشی اخؒ تیار کر لی ہے۔یہ چند لوگ ہیں جنہوں نے بہت مال کمایا ہے اس حکومت میں وہ ہی نواز شریف کی حمایت کر رہے ہیں۔ تاریخ تو ہمیشہ پیپلز پارٹی نے بنائی ہے جو ہمیشہ آمروں سے لڑتی رہی ہے اور جموہریت کے لئے شہادتیں دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن ) نے فیصلہ پڑا نہیں اور خوشیاں منانا شروع کر دی اب جب فیصلہ پڑا ہے تو خاموشی اختیار کر لی ہے۔انہوں نے کہا کہ خود لیگی وزیر نے نواز شریف کو عزیر بلوچ اور ذوالفقار مرزا کے ساتھ لا کھڑا کیا ہے ،انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی اچھے لوگوں کے لئے نہیں بلکہ مجرموں کے لئے بنائی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی بنانے کا مقصد ابھی جو چیزیں مزید ہیں وہ اگلوانا چاہتے ہیں اب وزیر اعظم نواز شریف چھوٹے چھوٹے ماتحت افسروں کے جواب دیں گے جس سے پورے دنیا میں وزیر اعظم کا مذاق اڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی بننے کے بعد یہ جے آٗی ٹی زدہ وزیر اعظم ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بے نظیر در در کی ٹھوکریں کھائی ہیں اور مقدمات کا سامنا کیا اور ملک واپس آئی جبکہ نواز شریف راتوں بھاگئے تھے،ہم نے بھی این آرو کیا اور ہم اس پر شرمندہ ہیں اور ہم نے اس کا دفاع بھی نہیں کیا ہم سمجھتے ہیں کہ ہم نے وہ کام غلط کیا تھا جبکہ نواز شریف تو معاہدہ کر کے ملک سے بھاگ گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے ایک بورڈ لگنا چاہیے کہ پپو یار تنگ نہ کر۔ہم نے این آرو سب کے سامنے کیا ن لیگ والے چھپ کر کام کرتے ہیں۔ہم چھپ کر کسی سے کوئی ڈیل نہیں کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ یہ اسی قابل ہیں کہ ان کی جے آئی ٹی ایان علی سے بنائی جائے۔یہ لائق ہی ایسی جے آئی ٹی کے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ کیپٹن صفدر اور سیف الرحمن کی بھی جے آئی ٹی بھی بننی چاہیے۔وزیر اعظم کی بیٹی مریم نواز کے متعلق کچھ نہیں کہوں گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ن لیگ اس وجہ سے بھی بہت زیادہ پریشان ہیں کہ پنجاب میں آصف علی زرداری اور بلاول نے تہلکا مچا رکھا ہے اور لوگ ان کے قریب آئے گئے ہیں۔پنجاب پیپلز پارٹی کا گھر ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو کہا کہمولا بخش چانڈیو نے کہا کہ مجھے احساس ہے جھوٹ نہیں بولوں گا،کسی ساتھی کے بچھڑ جانے پر زیادہ نہیں بول سکتا ہے،عبدالطیف مغل میرے بھائی دوست تھے، خواجہ محمد اعوان سینیر تھے۔عبدالطیف مغل کے ساتھ بہت قربت رہی ہے۔دونوں دیھمے لہجے میں بات کرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہر انسان جو آیا ہے اس کو جانا ہے۔موت کو طاقت ہے انسان کو مارنے کی اور انسان کو طاقت ہے انسان کو زندہ کرنے کی ۔کس کو پتہ ہے سقراط کا۔یہاں توحق پرست تو حق پرست ،قاتل کو مقتول برابر نہیں ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں لوگوں کو مار کر ہم جنت میں جائیں گے۔انسان کواللہ نے پیدا کیا ہے اس کو قتل کر کے کوئی کیسے جنت میں جا سکتا ہے۔انمول انسان کی اچھا ہوا ان کی والدہ پیدا ہوئی انہوں نے انمول انسان پیدا کئے ہیں ان کو جنت میں ہار پہنائیں جائیں گے۔جو چلے گئے ہیں ان کو ہماری تعریفوں کی ضرورت ہے ۔اگر اچھوں کو یاد کرنے کی روایت ختم کردیں گے تو کوئی بھی اچھائی کے لئے جان نہیں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ پیپلز پارٹی کو ہمیشہ قائم ودائم رکھے۔انہوں نے کہا کہ امام حسین کو خراج عقیدت پیش کرنا چاہیے،آج بھی یزدیت حسنؓ اور حسینؓ سے لڑائی کر رہے ہیں۔آج کا انقلاب جمہوریت ہے جو جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں وہ انقلاب کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔کس طرح ڈرامہ کر کے اداروں کر کے اداروں پر قبضے کئے۔ پیپلز پارٹی کچھ بھی کرے نوٹس لینا چاہیے۔ دو روز قبل بینرز لگانا دھمکی نہیں تھی۔سپریم کورٹ بہت محترم ادارہ ہے میں اس کے لئے جان بھی دے دوں گا۔ جس حقیقت کو اعلیٰ جج صاحب نہیں ڈھونڈ سکے وہ جے آئی ٹی ڈھونڈے گی۔اللہ سپریم کورٹ کو اور بھی طاقت ور کرے۔دو ججوں نے کہا کہ یہ نااہل ہیں تین نے کہا کہ وہ نااہل نہیں ہیں۔کوئی قانونی مصلحت ہوگی۔ یہ فیصلہ احتساب کے لئے بہت اہم کردار ادا کروں ۔مٹھائی تقسیم کی ان کو شرم نہیں آٹی ہے کس بات کی مٹھائی تقسیم کر رہے ہو یہ مٹھائی کھاتے ہوئے آُ کو موت نہیں آرہی ہے ۔سب ججوں نے کہا کہ بوگس ثبوت دئیے ہیں ۔عزت چلی گئی اس کی کوئی بات نہیں کر رہے ہیں حکوت بچ گئی کافی ہے۔ ہم نے کہا کہ میاں صاحب تاریخ بناؤ۔مسلم لیگ کو جو چاہتا ہے لے جاتا ہے۔ایوب خان،ضیاٗء الحق ، اور سب لے جاتے تھے۔ میاں صحاب مسلم لیگ کو جماعت نہیں بنا سکے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بہن کلثوم نواز ساری رات تھانے میں کھڑی رہی۔ میاں صاحب یہ طریقہ کار درست نہیں ہے ۔آپ کے ساتھی آپ کو چور ہونے کا ثبوت پیش کر رہے ہیں۔ میاں شہباز شریف کہتے ہیں ۔ایک پاگل رشتہ دار ہے،اگر اس کی گالیوں پر آپ نوٹس نہیں لے رہے ہیں تو اس کا مطلب آپ کی خوشی سے دی جارہی ہیں۔ پھر پیپلز پارٹی چپ نہیں رہیں گی،ہمیں سب شادیوں کو پتہ ہے۔میاں صاحب عابد شیر علی کو روکو،آپ اس وزیر کو کیوں نوٹس نہیں لے رہے ہیں۔جہاں بل نہیں وہاں ٹرانسفارمر لے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کی اصلیت کو دیکھاتے رہیں گے۔وہ گالیاں دیں ہم جواب ضرور دیں گے۔