سپریم کورٹ کاکولیسٹرول کی بیماری میں مبتلا بچوں کے علاج کیلئے مشین منگوانے کا حکم

سپریم کورٹ کاکولیسٹرول کی بیماری میں مبتلا بچوں کے علاج کیلئے مشین منگوانے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نامہ نگار)چیف جسٹس پاکستان مسٹرجسٹس میاں ثاقب نثاراور مسٹر جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے پیدائشی طور پر کولیسٹرول کی بیماری میں مبتلا بچوں کے علاج نہ ہونے پر ازخو نوٹس کی سماعت کے دوران 10 روز میں علاج کے لئے پاکستان میں مشین منگوانے کا حکم دے دیاہے۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی کی دو رکنی بنچ نے پیدائشی طور پر کیسٹرول کی بیماری میں مبتلا بچوں کے علاج نہ ہونے پر ازخو نوٹس کی سماعت کی، عدالتی کارروائی کے دوران ایک مریض بچے کے والد نے پیش ہو کر بتایا کہ مجھے اور میرے بچوں کو مختلف ہسپتالوں میں دھکے ملے، علاج کیلئے ایسی مشینی ہی موجود نہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے بچوں کے علاج کیلئے تمام بندوبست کر دیا ہے، اب دوائی بھی ملے گی اورمشین بھی منگوا لی جائے گی، بچوں کے والد نے کہا کہ جب تک مشینی نہیں آتی علاج کے لئے کوئی اور بندوبست کر دیا جائے جس پر چیف جسٹس نے شہری کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ تم بچوں کو استعمال کر کے باہر جانا چاہتے ہو، عدالت ایسا نہیں ہونے دے گی، بچوں کا علاج پاکستان میں ہی ہو گا، اگر تم نے بچوں کے علاج میں کوتاہی کی تو عدالت ایکشن لے گی۔کمرہ عدالت میں موجود وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ حکومتی پیسے سے مشین بھی منگوا لی جائے اور اسے چلانے کے لئے درکار تمام سہولیات بھی فراہم کر دی جائیں گی، پروفیسر ایاز نے عدالت کو بتایا کہ دنیا میں اس بیماری کا علاج نہیں ،میڈیکل بورڈ نے جو ادویات تجویز کیں انہیں لینے کوئی نہیں آیا، بچوں کو علاج کے لئے سروسز ہسپتال بھجوایا جائے، ان کی اشک شوئی کی جائے گی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اشک شوئی نہیں کرنی علاج کرنا ہے۔ چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے کہ مرض کا علاج نہیں تو مریض کو مرنے کے لئے نہیں چھوڑا جا سکتا، بتایا جائے پاکستان کے کسی ہسپتال میں یہ مشین کیوں نہیں آئی؟ کیا انتظامیہ کا کام نہیں کہ علاج کیلئے سہولیات فراہم کی جائیں، اگر حکومت کے پاس رقم نہیں تو عدالت مخیر حضرات سے شام تک پیسے اکٹھے کر کے مشین منگوا لیتی ہے۔عدالت نے وزیر صحت پنجاب کی یقین دہانی پر مزید سماعت ملتوی کرتے ہوئے پیدائشی طور پرکولیسٹرول کی بیماری میں مبتلا بچوں کے علاج کیلئے10 روز میں مشین منگوانے کا حکم دے دیاہے۔
حکم

لاہور(نامہ نگار)چیف جسٹس پاکستان مسٹرجسٹس میاں ثاقب نثاراور مسٹر جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے پیدائشی طور پر کولیسٹرول کی بیماری میں مبتلا بچوں کے علاج نہ ہونے پر ازخو نوٹس کی سماعت کے دوران 10 روز میں علاج کے لئے پاکستان میں مشین منگوانے کا حکم دے دیاہے۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی کی دو رکنی بنچ نے پیدائشی طور پر کیسٹرول کی بیماری میں مبتلا بچوں کے علاج نہ ہونے پر ازخو نوٹس کی سماعت کی، عدالتی کارروائی کے دوران ایک مریض بچے کے والد نے پیش ہو کر بتایا کہ مجھے اور میرے بچوں کو مختلف ہسپتالوں میں دھکے ملے، علاج کیلئے ایسی مشینی ہی موجود نہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے بچوں کے علاج کیلئے تمام بندوبست کر دیا ہے، اب دوائی بھی ملے گی اورمشین بھی منگوا لی جائے گی، بچوں کے والد نے کہا کہ جب تک مشینی نہیں آتی علاج کے لئے کوئی اور بندوبست کر دیا جائے جس پر چیف جسٹس نے شہری کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ تم بچوں کو استعمال کر کے باہر جانا چاہتے ہو، عدالت ایسا نہیں ہونے دے گی، بچوں کا علاج پاکستان میں ہی ہو گا، اگر تم نے بچوں کے علاج میں کوتاہی کی تو عدالت ایکشن لے گی۔کمرہ عدالت میں موجود وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ حکومتی پیسے سے مشین بھی منگوا لی جائے اور اسے چلانے کے لئے درکار تمام سہولیات بھی فراہم کر دی جائیں گی، پروفیسر ایاز نے عدالت کو بتایا کہ دنیا میں اس بیماری کا علاج نہیں ،میڈیکل بورڈ نے جو ادویات تجویز کیں انہیں لینے کوئی نہیں آیا، بچوں کو علاج کے لئے سروسز ہسپتال بھجوایا جائے، ان کی اشک شوئی کی جائے گی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اشک شوئی نہیں کرنی علاج کرنا ہے۔ چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے کہ مرض کا علاج نہیں تو مریض کو مرنے کے لئے نہیں چھوڑا جا سکتا، بتایا جائے پاکستان کے کسی ہسپتال میں یہ مشین کیوں نہیں آئی؟ کیا انتظامیہ کا کام نہیں کہ علاج کیلئے سہولیات فراہم کی جائیں، اگر حکومت کے پاس رقم نہیں تو عدالت مخیر حضرات سے شام تک پیسے اکٹھے کر کے مشین منگوا لیتی ہے۔عدالت نے وزیر صحت پنجاب کی یقین دہانی پر مزید سماعت ملتوی کرتے ہوئے پیدائشی طور پرکولیسٹرول کی بیماری میں مبتلا بچوں کے علاج کیلئے10 روز میں مشین منگوانے کا حکم دے دیاہے۔
حکم

مزید :

صفحہ اول -