ٹائٹینک کا مینو کارڈ ایک لاکھ پاؤنڈ میں نیلام

ٹائٹینک کا مینو کارڈ ایک لاکھ پاؤنڈ میں نیلام

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لندن(آئی این پی)ایک صدی قبل حادثے کا شکار ہونے والے مسافر بردار بحری جہاز ٹائٹینک پر پیش کیے جانے والے پہلے کھانے کا مینو کارڈ ایک لاکھ پاؤنڈ میں نیلام کردیا گیا ،یہ مینو کارڈ دو اپریل سنہ 1912 کو ٹائٹینک پر پیش کیا گیا تھا۔مینو کارڈ کے مطابق دو اپریل سنہ 1912 کو افسران کو دوپہر کے کھانے میں کنسمی مریٹری، سویٹ بریڈ اور سپرنگ لیمب پیش کیا گیا۔
یہ مینو کارڈ ٹائٹینک کے سب سے سینیئر اہلکار سکینڈ آفیسر چارلس لائٹ ٹولر کی ملکیت تھا۔چارلس لائٹ ٹولر نے 10 اپریل سنہ 1912 کو یہ مینو کارڑ ساتھ ایمپٹن سے روانہ ہوتے وقت اپنے بیوی کو دیا تھا۔
نیلامی کے منتظم ایلن ایلڈریج کا کہنا ہے یہ مینو کارڈ دنیا میں پائے جانے والے نایاب ترین نایاب کارڈوں میں سے ایک ہے۔ٹائٹینک کا یہ مینو کارڈ سنچیر کو ہینری ایلڈریج اینڈ سن ان ڈیزز میں ہونے والی ایک نیلامی میں ایک برطانوی کلکٹر کو فروخت کیا گیا۔تباہ ہونے والے بحری جہاز کے چارٹ روم کی چابی ٹیکساس کے ایک کلکٹر کو 78,000 پانڈ میں فروخت کی گئی جبکہ ایک سٹیورڈ کا بیچ 57,000 برطانوی پانڈ میں فروخت ہوا۔یہ بیچ تھامس مولن نامی شخص کی ملکیت تھا اور وہ اس کی لاش کے ساتھ ملا تھا۔فرم کے اینڈریو ایلڈریج نے کہا ہم نیلامی کے نتائج سے خوش ہیں اور سوچتے ہیں کہ نایاب اشیا کی قیمتیں ٹائٹینک کی کہانی کے ساتھ جاری دلچسپی سے ظاہر ہوتی ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا دنیا کے چاروں کونوں سے نوادرات کو جمع کرنے والوں نے ان چیزوں کو جھپٹ لیا۔خیال رہے کہ دو اپریل سنہ 1912 کو ٹائٹینک کے سمندر میں آزمائشی سفر کے دوران پیش کیے جانے والے کھانے سے افسران اور عملے لطف اندوز ہوئے تھے۔

مزید :

عالمی منظر -