سینیٹ الیکشن کے حوالے سے سابق وزیراعظم پورا سچ بولیں :سراج الحق
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہاہے کہ سینٹ الیکشن کے حوالے سے سابق وزیراعظم کو جرات کر کے پورا سچ بولنا چاہیے اور میری آدھی بات کی بجائے پوری بات کی تائید کرنی چاہیے کہ کرپشن زدہ نظام کو اب دریا برد ہوناچاہیے اور پانامہ ، دبئی ، لندن لیکس کے کرداروں اور قرضے معاف کرانے والوں کو اقتدار کے ایوانوں کی بجائے اڈیالہ جیل جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ چیف جسٹس کے ہسپتالوں ، تعلیمی اداروں اور وفاقی و صوبائی محکموں کے دوروں پر تنقید کرتے ہیں ، حالانکہ اگر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے ڈلیور کیا ہوتا اور عوام کو کوئی ریلیف دیا ہوتا تو آج چیف جسٹس کو جگہ جگہ جانے کی ضرورت نہ پڑتی۔
منصورہ میں ذمہ داران و کارکنان کی مشترکہ میٹنگ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ آئندہ الیکشن میں عوام سلیکشن قبول نہیں کریں گے۔ ہم ملک میں آئین کی بالادستی اور افراد کی بجائے آئینی و پارلیمانی اداروں کی حکومت چاہتے ہیں۔ قوم چاہتی ہے کہ آئندہ انتخابات کرپشن سے پاک ہوں اور شہزادوں کی بجائے عام آدمی کو خدمت کاموقع ملے۔ سینیٹ کا ا لیکشن ملکی تاریخ کا بدترین الیکشن تھا۔ پہلے بکنے اور خریدنے کا ایک آدھ واقعہ سننے میں آتاتھا اب پورے ملک میں شور مچ گیاہے اور پارٹیوں کی قیادت کی طرف سے اپنے ممبران کو شوکاز نوٹس دیے جارہے ہیں۔ چیف جسٹس از خود نوٹس لے کر سینیٹ کے عزت و وقار کا تحفظ کریں ، یہ قوم پر ان کا بہت بڑا احسان ہوگا۔