فاٹا اصلاحات پر عملدرآمد نہ وہوا تو پشاور سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کرینگے ، سراج الحق
پشاور (آن لائن)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے اعلان کیاہے کہ اگر عید تک فاٹا اصلاحات پر عملد رآمد نہ ہوا تو 25 ستمبر کو پشاور سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کرینگے،یہ خاموش سمندر اسلام آباد پہنچا تو حکمران مقابلہ نہیں کر سکیں گے۔ قبائلی عوام نے انگریزوں کا مقابلہ اور ملکی تعمیر وترقی میں اہم کردار ادا کیا تو پھر ان کی قسمت میں اندھیرے کیوں ہیں اورکیوں ان کو حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے،آرٹیکل62-63 کو ججز ، جرنیلوں اور سیاست دانوں پر لاگو کیا جائے،شاہد خاقان عباسی نواز شریف سے ڈکٹیشن نہ لیں کیونکہ وہ بیس کروڑ عوام کے وزیراعظم ہیں ،ہمیں غربت قبول ہے لیکن امریکی غلامی قبول نہیں، لہٰذاٹرمپ اپنی امداد اور شرائط اپنے پاس رکھیں۔ وہ گزشتہ روز پشاور میں جماعت اسلامی فاٹا کے زیر اہتمام فاٹا اصلاحات کیلئے گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیرمشتاق احمد خان ‘سابق ممبر قومی اسمبلی صا حبزادہ ہارون الرشید ، امیر جماعت اسلامی فاٹا سردار خان ،سیکرٹری جنرل محمد رفیق آفریدی،صوبائی سیکرٹری اطلاعات سید جماعت علی شاہ،تحریک انصاف فاٹا کے اقبال آفریدی ‘ پختونخوا اولسی تحریک کے رہنماء ڈاکٹر سید محسود اور دیگر بھی موجود تھے ، دھرنے میں کثیر تعداد میں جماعت اسلامی کے عہدیداروں اورکارکنوں نے شرکت کی۔دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں دوبارہ مردم شماری کرائی جائے کیونکہ قبائلی عوام کی آبادی کم دکھا کر ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ہمارا مذہب، لباس، رہن سہن ایک ہے تو پھر کیوں قبائلی عوام اور بندوبستی علاقوں میں عوام کو تقسیم کیا گیا۔سراج الحق نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں ایف سی آر کو ختم کیا جائے کیونکہ ایف سی آر انگریز کا بنایا کالا قانون ہے اورعید تک اگر ایف سی آر کا خاتمہ اور قبائل کو خیبر پختونخوا میں ضم نہ کیا گیا تو 25 ستمبر کو اسلام آباد تک لانگ مارچ ہوگا۔