”پاکستان میں کچھ بھی ہو سکتا ہے“
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق بھارتی اوپننگ بلے باز وریندر سہواگ پاکستان مخالف جذبات اور بیانات کے باعث خاصی شہرت رکھتے ہیں اور کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے، انہوں نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
بھارتی اخبار ”دکن کرونیکل “ کے مطابق وریندر سہواگ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب وہ بھارتی فاسٹ باﺅلر شانتھا کمارن سری سانت پر عائد تا حیات پابندی میں کمی کے حوالے سے اپنے رد عمل کا اظہار کررہے تھے۔ وریندر سہواگ کا کہنا تھا کہ سری سانتھ کو ملکی سطح پر کھیلنے سے پہلے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا ہوگی لیکن جب انہیں یہ کہا گیا کہ میچ فکسنگ کے الزام میں فاسٹ باﺅلر محمد عامر پانچ سال کی پابندی کے بعد بھی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپس آئے تو انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کھیلوں کی معروف ویب سائٹ نے خبر دی تھی کہ سری سانتھ تاحیات پابندی کی سزا سات سال کی پابندی میں تبدیل ہونے کے بعد بھارتی ٹیم میں کھیلنے کیلئے پرامید ہیں جنہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ لینڈر پائیز کی عمر اور فٹنس کے باعث ان کے مداح ہیں اور سمجھتے ہیں کہ عمر کو کھلاڑیوں کی کارکردگی پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے اس لیے وہ سمجھتے ہیں کہ ابھی مزید کچھ عرصہ کرکٹ کھیل سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر اشیش نہرا 38 سال کی عمر میں 2016ءمیں ورلڈ ٹی 20 کھیل سکتے ہیں تو میں تو ابھی 36 سال کا ہوں اس کا مطلب ہے کہ میرے پاس کھیل میں واپس آنے کیلئے ایک سال اور ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ عمر ایسا کوئی مسئلہ ہے کیونکہ میں اگلے سال 37 سال کا ہو جاﺅں گا، اس وقت میرے پاس ٹیسٹ کرکٹ میں 87 وکٹیں ہیں اور میں چاہتا ہوں کہ اپنا کیرئیر 100 ٹیسٹ وکٹوں کے ساتھ ختم کروں۔