عمران خان کی جانب سے حامد میر کو ٹوئٹر پر ان فالو کیے جانے کے بعد حکومت نے اینکر پرسن کے مرحوم والد کے خلاف بڑا قدم اٹھالیا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سینئر صحافی و اینکر پرسن حامد میر کو ٹوئٹر پر ان فالو کیے جانے کے بعد اب پنجاب حکومت نے ان کے مرحوم والد کے نام سے منسوب انڈر پاس کا نام بھی تبدیل کردیا ہے۔
لاہور شہر کے درمیان میں بہنے والی نہر کی سڑک کو کینال روڈ کے نام سے جانا جاتا ہے جبکہ اس سڑک پر موجود انڈر پاسز کو مختلف شخصیات سے منسوب کیا گیا ہے۔ کینال روڈ کا انڈر پاس نمبر 3 جو کہ پنجاب یونیورسٹی کے نیو کیمپس کے آغاز میں واقع ہے ، اس کو جامعہ کے ہی سابق پروفیسر اور حامد میر کے والد پروفیسر وارث میر مرحوم کے نام سے منسوب کیا گیا تھاجو اب تبدیل کردیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے انڈر پاس نمبر 3 (وارث میر انڈر پاس) کا نام تبدیل کرکے اسے ’ کشمیر انڈر پاس‘ کا نام دے دیا ہے ۔ حکومت کے اس اقدام پر صحافتی و دانشور حلقوں کی جانب سے کڑی تنقید کی جارہی ہے اور فیصلہ تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
انڈر پاس کا نام تبدیل کرنے سے پہلے کی ایک تصویر
سینئر صحافی و کالم نویس مجیب الرحمان شامی کا اس حوالے سے کہنا ہے یہ حکومتی اقدام بہت افسوسناک ہے کہ لاہور کے بیچ بہنے والی نہر کے ایک انڈر پاس کانام پروفیسر وارث میر کے بجائے کشمیر سے موسوم کردیا گیاہے ۔ یہ پورے لاہور شہر بلکہ پورے ملک کے اہل دانش کی توہین ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر سے کوئی بڑی سڑک موسوم کی جاسکتی تھی،پوری کینال روڈ کانام کشمیر روڈ رکھا جاسکتا تھا۔ کشمیر کی اوٹ میں پروفیسر وارث میر پر حملہ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی۔ حامد میر کا غصہ ان کے محترم والد پر اتارنا اوچھاپن ہے یہ فیصلہ فی الفور تبدیل کرکے انڈر پاس کے بجائے کینال روڈ کانام کشمیر روڈ رکھا جائے۔
کشمیر کی اوٹ میں پروفیسر وارث میر پر حملہ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی۔ حامد میر کا غصہ انکے محترم والد پر اتارنا اوچھاپن ہے یہ فیصلہ فی الفور تبدیل کرکے انڈر پاس کے بجائے کینال روڈ کانام کشمیر روڈ رکھا جائے
— Mujibur Rahman Shami (@mujibshami1) August 23, 2019
کشمیر سے تعلق رکھنے والے صحافی و بلاگر سید امجد حسین بخاری کا کہنا ہے کہ پروفیسر وارث میر کا بیٹا حامد میر اس وقت کشمیریوں کا واحد سفیر ہے جس نے اپنے کیریئر میں سب سے زیادہ آرٹیکل کشمیر پر لکھے، اور اب پنجاب حکومت نے وارث میر انڈر پاس کو کشمیر انڈر پاس کا نام دے دیا۔ ’حد ہے ویسے بغض ، نفرت اور عداوت میں تحریک انصاف اس قدر گر جائے گی، میں تو سوچ بھی نہیں سکتا۔ وارث میر زندہ باد۔۔۔ حامد میر پائندہ باد۔‘