آپریشن سے لڑکا بننے کیلئے دائر درخواست،متعلقہ محکمے کا سینئرافسر طلب
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائی کورٹ نے لڑکی کے جنس تبدیل کروا کر لڑکا بننے کے لئے دائر درخواست پرمتعلقہ محکمے کے سینئرافسر کو طلب کرلیاہے، عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب اورسیکرٹری صحت سمیت دیگرمدعاعلیہان کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیاہے،مسٹر جسٹس جواد حسن نے صبا نامی لڑکی کی درخواست پر اپنے عبوری تحریری حکم میں قراردیاہے کہ جنس تبدلی کا معاملہ حساس ہے،یہ درخواست آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت دائر کی گئی ہے، درخواست گزار کے مطابق ٹرانسجنڈر پرسنز ایکٹ کے تحت تبدیلی جنس کی جاسکتی ہے،درخواست گزار کے مطابق حکومتی ایکٹ کے تحت تبدیلی جنس کے لئے سرجری کروانے کا وہ قانونی حق رکھتا ہے۔ عدالتی تحریری عبوری حکم میں مزید کہاگیاہے کہ درخواست گزار کے وکیل بھی آئندہ سماعت پر تیاری کے ساتھ عدالت میں پیش ہوں،درخواست گزار کا موقف ہے کہ وہ سیالکوٹ میں چودھری محمد شریف کے گھر پیدا ہوئی، عمر 30 برس ہے اور شروع سے ہی اس میں مردانہ خصوصیات ظاہر ہونا شروع ہوگئی تھیں۔ ڈاکٹرز کو جنس تبدیلی کے لئے آپریشن کرنے کا حکم دیا جائے۔
آپریشن