"مریم نوازچاہتی ہیں کہ چاچا چپ کرجائیں، والد صاحب قربانی دیں اور میں۔۔۔" سینئر تجزیہ نگار ہارون الرشید کا موقف بھی آگیا
لاہور (ویب ڈیسک) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ اگر نواز شریف واپس آتے ہیں تو یکم ستمبر کو ان کی پیشی ہے جس میں ملزم کا موجود ہونا بہت ضروری ہے، ایک اپیل نواز شریف کی ہے اور دو نیب کی طرف سے ان کے خلاف ہیں، گلف سٹیل مل میں جج ارشد ملک نے انہیں بری کیا تھا، العزیزیہ ریفرنس میں انہیں سزا ہوئی تھی، اب موجودگی ضروری ہے، مریم نواز چاہتی ہیں کہ چاچا جی چپ کر جائیں، والد صاحب قربانی دیں اور میں بادشاہ بن جاﺅں۔
روزنامہ 92 نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کی طرف جارہا ہے، امریکہ کی دشمنی میں نہیں جارہا، انڈیا تو پاکستان میں بدامنی چاہتا ہے، نواز شریف کو ہوش مندی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، یہ سب کچھ ان کی اجازت سے ہوا ہے، ان کی اجازت سے مریم کو بتایا گیا ہے کہ چچا کو پیچھے ہٹادو۔ شہباز شریف سمجھتے ہیں کہ خاموش رہ کر مفاہمت ہوئی تھی۔
نواز شریف اچھے بھلے گھوم رہے ہیں او رعلاج بھی نہیں کروایا، وہمفاہمت کے تحت گئے ہیں، انہیں واپس آنا پڑے گا، اب انہوں نے وہ معاہدہ توڑ ڈالا ہے، وہ مولانا فضل الرحمن سے کہہ رہے ہیں کہ آئندہ اپ کو شکایت نہیں ہوگی۔ اس کا کیا مطلب ہے، نواز شریف کو آنا ہے، جیل جانا ہے، اگر نہ آئے تو ان کی دولت بھی خطرے میں ہے، اگر وہ پیش نہیں ہوتے اور فیصلہ ہوجاتا ہے تو پھر وہ سپریم کورٹ میں بھی اپیل نہیں کرسکتے، شہباز شریف سے پوچھ گچھ کرنی چاہیے اور انہیں بلانا چاہیے، اب تو مجھے ایسا لگتا ہے کہ شہباز شریف بھی بھاگنا چاہتے ہیں، کراچی میں انتظامیہ کام کرنا ہی نہیں چاہتی، ان کے سیاسی مسائل ہیں، کرپشن کے کیسز ہیں اور حکومت کو بچانا ہے، کراچی میں بارش سے بعض جگہوں پر گلے تک پانی تھا، فوج نے لوگوں کو گھروں سے نکالا، یہ ایک سوال ہے کہ ہر کام فوج کو کیوں کرنا پڑتا ہے۔