خواتین کو بااختیار بنانا پرامن معاشرے کے لیے ناگزیر ہے،چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ

خواتین کو بااختیار بنانا پرامن معاشرے کے لیے ناگزیر ہے،چیئرپرسن پنجاب ویمن ...
خواتین کو بااختیار بنانا پرامن معاشرے کے لیے ناگزیر ہے،چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پنجاب اسمبلی کی رکن اورچیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ کی قیادت میں آج آل پاکستان ویمنز ایسوسی ایشن (APWA)، لاہور میں ایک خصوصی نمائش کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد گھریلو خواتین اور تشدد سے متاثرہ افراد کی مدد کرنا تھا۔ یہ تقریب پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کے تعاون سے منعقد کی گئی، جس میں مشکل حالات کا سامنا کرنے والی خواتین کے لیے معاشی خودمختاری اور مہارت کی ترقی کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حنا پرویز بٹ نے پنجاب حکومت کی خواتین کے خلاف تشدد (VAW) کے حوالے سے زیرو ٹالرنس پالیسی پر زور دیتے ہوئے کہا، "خواتین کی حفاظت اور انہیں بااختیار بنانا ایک ترقی پسند اور پرامن معاشرے کے لیے ناگزیر ہے۔ ہم تشدد کے خاتمے اور خواتین کو آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔"

نمائش کے بعد ایک سیمینار منعقد کیا گیا جس میں خواتین کی قابلِ روزگار مہارتوں میں موجود خلاء کو پر کرنے پر توجہ دی گئی۔ "آئی ایم دی کوڈ" کی سی ای او، مریم جام، نے خواتین اور لڑکیوں کو ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل مہارتوں کے ذریعے بااختیار بنانے کی عالمی تحریک پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان خواتین کو پائیدار کیریئر بنانے کے لیے نئی اور مارکیٹ میں قابلِ قبول مہارتیں سیکھنا بے حد ضروری ہے۔

آل پاکستان ویمنز ایسوسی ایشن کی چیئرپرسن سامعہ زاہد اسلم نے گھریلو خواتین کو ڈیجیٹل معیشت میں ابھرتے ہوئے مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے کاروبار کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اپوا کی چیف آپریٹنگ آفیسر در شہوار نے اس بات پر زور دیا کہ ضروری مہارتوں اور سرٹیفیکیشنز کا حصول بے روزگاری اور غربت کے خاتمے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ نوجوان لڑکیوں میں قابلِ روزگار مہارتوں کی کمی ان کی مالی خودمختاری کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ ہمارا مقصد انہیں جدید معیشت میں کامیابی کے لیے ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے۔

تقریب میں گھریلو خواتین کی جانب سے تیار کردہ دستکاری کے متنوع مصنوعات کی نمائش کی گئی، جس سے شرکاء کو دستکاروں سے ملنے اور ان کی کہانیوں کو سننے کا موقع ملا۔ اس اقدام نے نہ صرف تخلیقی صلاحیتوں اور ہنر کا جشن منایا بلکہ خواتین کے لیے بہتر معاش حاصل کرنے کی کوششوں میں نئے مواقع اور رابطے بھی پیدا کیے۔