وزیراعظم سے بلاول بھٹو کی ملاقات، تحریری معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کا شکوہ
اسلام آباد(این این آئی)وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات کی۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے پنجاب میں تحریری معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کا شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت میں پیپلزپارٹی کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی رابطہ کمیٹیوں کا اجلاس اتوار کو گورنر ہاؤس لاہور میں بلا لیا گیا، جس میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان معاملات حل کر لیے جائیں گے۔ملاقات میں ملک کو درپیش چیلنجز کا مل کر مقابلہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے ملاقات میں پیپلزپارٹی کے وفد میں شیری رحمان، نوید قمر اور راجہ پرویز اشرف شامل تھے، مسلم لیگ ن سے اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ بھی ملاقات میں شامل ہوئے، ملاقات خوشگو ا ر ماحول میں ہوئی، بلاول بھٹو زرداری نے ملک میں مہنگائی اور بجلی کے زیادہ بلوں کا معاملہ اٹھایا۔ذرائع نے بتایا وزیراعظم نے کہا ہم بھی ملک سے مہنگائی کا خاتمہ چاہتے ہیں، حکو مت عوام دوست پالیسیاں بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔واضح رہے پی پی ذرائع نے کہا حکومتی پالیسیوں پر تحفظات کے باعث بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے ملاقات کا فیصلہ کیا۔ اس سے قبل دونوں جماعتوں کی قیادت نے بجلی بلوں میں ریلیف کے معاملے پر اپنے رہنماؤں کو ایک دوسرے کیخلاف بیان بازی سے بھی روک دیا تھا۔علاوہ ایں بونا- راست کنیکٹیویٹی منصوبے کے نفاذ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا بونا راست کنیکٹیوٹی منصوبہ جدید تکنیکوں کے ذریعے مالیاتی لین دین کو فروغ دینے کیلئے ایک بہت بڑا قدم ہے، اس منصوبے میں میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کرتا ہوں، بوناراست کنیکٹیویٹی منصوبہ پاکستان اور عرب ممالک کے درمیان اہم سنگ میل ہے، بونا راست پاکستان کا پہلا کراس بارڈر رقوم کی منتقلی کا نظام ہے، ڈیجیٹل نظام راست کو عرب مانیٹری فنڈ کے تحت بونا سے جوڑا جا رہا ہے، منصوبے سے پاکستان اور عرب ممالک میں رقوم کی منتقلی شفاف اور مؤثر انداز میں ہو سکے گی۔ان کا کہنا تھا بونا راست سے عوام کو سہولت اور کاروبار فروغ پائے گا، بونا راست کنیکٹویٹی سے عرب ممالک سے پاکستانی شہری رقوم کی منتقلی کر سکیں گے، منصوبے سے پاکستان کا رقوم کی ڈیجیٹل منتقلی کا بنیادی ڈھانچہ مضبوط ہوگا،بونا راست منصوبہ ترسیلات زر میں بھی اضافے کا سبب بنے گا، منصوبے سے حوالہ اور ہنڈی کا خاتمہ ہوگا۔
وزیر اعظم
اسلام آباد(این این آئی)وزیر اعظم شہباز شریف سے جرمنی کی وفاقی وزیر برائے اقتصادی تعاون و ترقی سوینجا شولزے نے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔ملاقات میں وزیر اعظم نے وزیر شلزے کا پاکستان میں خیرمقدم کیا اور پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے جرمنی کے تعاون کو سراہا۔اس مو قع پر انہوں نے کہا پاکستان اور جرمنی کے مابین باہمی طور پر مفید تجارتی اور اقتصادی تعلقات موجود ہیں۔انہوں نے پاکستان کی صنعتی ترقی میں جرمنی کے کردار کی تعریف کی۔ اس تناظر میں وزیراعظم نے پاکستان جرمنی شراکت داری کو فروغ دینے کی بھرپور خواہش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے پائیدار ترقی، موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرت میں کمی اور معاشی نمو کیلئے پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا جبکہ ملک کی معاشی بحالی کیلیے اصلاحات سمیت اپنی حکومت کی ترجیحات کا بھی ذکر کیا۔ وزیر شلزے نے وزیر اعظم کو چانسلر اولاف شولز کا تہنیتی پیغام پہنچایا اور پاکستان کیساتھ دوطرفہ تعلقات بالخصوص تجارت، سرمایہ کاری اور ترقیاتی تعاون کے شعبوں میں اشتراک مضبوط بنانے کیلئے جرمنی کے عزم کا اعادہ کیا۔ مزید بر آں وزیر اعظم سے کانفرنس برائے ایشیائی روابط اور اعتماد سازی اقدامات (سی آئی سی اے) کے سیکرٹری جنرل سفیر کیرات سری بے نے ملاقات کی۔ملاقات میں وزیر اعظم نے اعتماد سازی کے اقدامات کے ذریعے علاقائی تعاون کو مضبوط بنانے کیساتھ ساتھ ایشیا میں امن، سلامتی اور استحکام کو فروغ دینے کیلئے سی آئی سی اے کے بنیادی مقصد کیلئے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے تنازعات کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے، تنازعات سے بچاؤ کی حکمت عملیوں پر عمل پیرا ہونے اور خطے میں دیرپا امن اور خوشحالی کو یقینی بنانے کیلئے طویل مدتی حل تیار کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔مزید بر آں جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے اٹک میں سکول وین پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہدایت کی ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔ وزیراعظم نے واقعہ میں جاں بحق ہونیوالے بچوں کے خاندانوں سے اظہار تعزیت،زخمی بچوں کی جلد صحت یابی کی دعا اور انہیں بہتر ین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔مزید بر آں وزیراعظم سے ہاورڈ بزنس سکول کے طلبہ کے وفد نے ملاقات کی، وفد میں 9ملکوں کے طلبہ شامل تھے جن سے گفتگو کر تے ہوئے وزیراعظم نے کہا ماہرین کیساتھ مل کر آئندہ 5سال کیلئے ہوم گرون اکنامک پلان کا جلد اعلان کیاجائیگا، ایک ہزار پاکستانی طلبہ اور ریسرچ اسکالرز چین میں جدید ٹیکنالوجی پر مبنی زرعی تربیت حاصل کریں گے۔ معیشت کی ڈیجیٹائزیشن یقینی بنانے کے حوالے سے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں۔پاکستان میں کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کیلئے آسانی پیدا کر رہے ہیں،وزیراعظم نے طلبہ کو بتایا ماہرین کیساتھ مل کر آئندہ 5سال کیلئے ہوم گرون اکنامک پلان کا جلد اعلان کیا جائیگا، ایسی پالیسیوں پر گامزن ہیں جن کے ذریعے اشرافیہ کی وسائل پر گرفت کم ہو اور متوسط اور غریب طبقات کی فلاح و بہبود ہو سکے۔
ملاقاتیں