قرضوں میں ڈوبے ملک کیلئے چین کا ناقابل یقین اقدام، وہ کام کردیا جو کوئی اپنے رشتہ داروں کیلئے بھی نہیں کرتا
ہرارے (نیوز ڈیسک) مغربی ممالک کی سردمہری سے تنگ آئے زمبابوے کو آخر چین کی طرف سے بڑا سہارا مل گیا ہے جس کے بعد زمبابوے نے چینی یووان کو اپنے ہاں قانونی کرنسی قرار دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ زمبابوے کے انسانی حقوق ریکارڈ پر عدم اطمینان کے بعد امریکا اور یورپی ممالک نے معاشی پابندیاں عائد کردی تھیں اور اس پریشان کن صورتحال کے پیش نظر چین نے زمبابوے کا چار کروڑ ڈالر (تقریباً 4ارب پاکستان روپے)کا قرض منسوخ کرنے کا انتہائی اہم فیصلہ کر لیا ہے۔ زمبابوے کے لئے چین کا فیصلہ ایک بڑی مدد ثابت ہوا ہے اور اب چین کے ساتھ تجارتی اور معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے چینی کرنسی کو زمبابوے میں لین دین کے لئے قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
مزید جانئے: امریکہ میں30 سا ل بعد ہم جنس پرستوں کو خون عطیہ کرنے کی مشروط اجازت
زمبابوے کی اپنی کرنسی بے پناہ افراط زر کی وجہ سے ناقابل استعمال ہوگئی تھی جس کے بعد 2009ءمیں اسے ترک کردیا گیا۔ اس کے بعد متعدد فارن کرنسیوں کا استعمال کیا جاتا رہا جن میں امریکی ڈالر اور جنوبی افریقی رینڈ بھی شامل تھا اور بعدازاں یووان کو بھی اس فہرست میں شامل کیا گیا۔ مغربی ممالک کی طرف سے تعاون نہ ملنے کے بعد صدر رابرٹ موگابے نے چین کی طرف رخ کرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد دونوں ممالک میں تعاون تیزی سے بڑھ رہا ہے اور چین زمبابوے میں انفراسٹرکچر کی تعمیر، خصوصاً نئے پاور سٹیشن بنانے کے لئے بھی مدد فراہم کررہا ہے۔