مشتاق ریئسانی کی 11جائیدادیں سامنے آئیں ، 80کروڑ کے اثاثے سرنڈر کرچکے :ڈی جی نیب
اسلام آباد(اے این این) ڈی جی آپریشنز نیب ظاہر شاہ نے کہا ہے کہ سابق سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی اوردیگر سے تقریباسوا تین ارب روپے حاصل کئے جائیں گے، ملزم 3300 گرام سونا بھی واپس کرنے پر رضامند ہوا ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈائریکٹر آپریشنز نیب کا کہنا تھا کہ یہ بات جھوٹ ہے کہ مشتاق رئیسانی نے دو کروڑ دے کر جان چھڑا لی ہے ۔مشتاق رئیسانی کی گیارہ جائیداد سامنے آئیں،مشتاق رئیسانی نے 65کروڑ32 لاکھ روپے سرنڈر کردیئے جبکہ ملزم 3300 گرام سونا بھی واپس کرنے پر رضامند ہوا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مشتاق رئیسانی نے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں دو جائیدادیں اوردو مہنگی گاڑیاں بھی سرنڈرکی ہیں،مشتاق رئیسانی نے 80 کروڑ روپے کے اثاثے اب تک سرنڈر کیے۔ظاہر شاہ نے کہا کہ کرپشن کیس میں کام کرنے والے نیب حکام کو دھمکیاں بھی دی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پلی بارگین اور رقم کی رضاکارانہ واپسی میں فرق ہے ، سزا میں صرف قید شامل نہیں ہوگی ۔مشیر خزانہ اور دیگرملزمان کے خلاف کارروائی جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پلی بارگین کا معاملہ زیر غور آیا،پلی بارگین درخواست کی منظوری دینا چیئرمین نیب کا کام ہے جبکہ پلی بارگین درخواست کی باضابطہ اجازت متعلقہ عدالت دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سہیل مجید شاہ نے 96 کروڑ روپے نیب کو واپس کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، پلی بارگین کے ذریعے تقریبا سوا تین ارب روپے حاصل کیے جائیں گے۔ڈی جی آپریشنز نیب نے مزید بتایا کہ عدالت کے فیصلے کے بعد اثاثوں کی رضاکارانہ واپسی کا معاملہ روک دیا گیا۔کرپشن کے مجرم پر سرکاری ملازمت پر دس سال کے لیے پابندی لگتی ہے۔کرپشن ثابت ہونے اور سزا ملنے پر مجرم الیکشن نہیں لڑسکتا۔