’یہ ایک بات جو پاکستانیوں میں ہے کسی اور میں نہیں ۔۔۔‘192ملکوں کا دورہ کرنے کے بعد پاکستان پہنچنے والی خاتون نے ایسی بات کہہ دی کہ ہر پاکستانی کا دل لوٹ لیا

’یہ ایک بات جو پاکستانیوں میں ہے کسی اور میں نہیں ۔۔۔‘192ملکوں کا دورہ کرنے ...
 ’یہ ایک بات جو پاکستانیوں میں ہے کسی اور میں نہیں ۔۔۔‘192ملکوں کا دورہ کرنے کے بعد پاکستان پہنچنے والی خاتون نے ایسی بات کہہ دی کہ ہر پاکستانی کا دل لوٹ لیا

  

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے متعلق عالمی میڈیا میں بہت کچھ منفی پراپیگنڈہ کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب بھی دوسرے ملک کا کوئی باشندہ پاکستان آ کر حقائق اپنی آنکھوں سے دیکھتا ہے تو پاکستان کی خوبصورتی اور پاکستانیوں کی ملنساری کا گرویدہ ہو جاتا ہے۔ پوری دنیا کی سیاحت کرنے والی 27سالہ امریکی سیاح کیسینڈرا ڈی پیکول بھی انہی میں سے ایک ہیں جو اب تک دنیا کے 192ممالک کی سیاحت کر چکی ہیں۔ اپنے اس سفر میں جب وہ پاکستان پہنچیں تو حقیقت کو اپنی آنکھوں سے دیکھ کر ششدر رہ گئیں اور آج پاکستان ان کے دل میں خصوصی جگہ پا چکا ہے۔

انگریزی اخبار ایکسپریس ٹربیون کی رپورٹ کے مطابق کیسینڈرا کا پاکستان پہنچ کر کہنا تھا کہ ”میں پوری دنیا گھوم چکی ہوں اور مجھے جو ملک سب سے زیادہ پسند آیا وہ پاکستان ہے۔ یہی وہ ملک تھا جس کی سیاحت سے میں سب سے زیادہ خوفزدہ تھی۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ امریکہ میں ہر شخص پاکستان کے متعلق منفی خیالات رکھتا ہے اور یہاں آنے سے خوف کھاتا ہے لیکن یہاں آ کر میں نے دیکھا کہ یہاں کے لوگ انتہائی ملنسار اور محبت کرنے والے ہیں۔ میں نے پاکستان کو اس کے بالکل برعکس پایا ہے جیسا کہ اسے عالمی میڈیا میں پیش کیا جاتا ہے۔“

اب آپ صرف ڈھائی لاکھ روپے میں اپنی پسند کی ’بیگم‘ حاصل کرسکتے ہیں لیکن بس یہ ایک کام اس کے ساتھ نہیں کر سکیں گے

کیسینڈرا، جو کیسی کے نام سے بھی معروف ہیں، 17ماہ کے دنیا بھر کے سیاحتی دورے پر نکلی ہوئی ہیں۔ وہ 10روز تک پاکستان میں قیام کریں گی اور لاہور اور اسلام آباد کا دورہ بھی کریں گی۔ کیسینڈرا نے 24جولائی 2015ءکو دنیا کے 196ممالک کی سیاحت کے سفر کا آغاز کیا اوراب تک وہ 192ممالک کی سیاحت کر چکی ہیں۔ اپنا سیاحتی دورہ مکمل کرنے کے بعد وہ پوری دنیا کی سیاحت کرنے والی پہلی خاتون کا اعزاز اپنے نام کر لیں گی۔اپنے اس سفر کے دوران کیسینڈرا جہاں بھی جاتی ہیں وہاں لوگوں کو تعلیم کے حوالے سے آگہی دینے کا کام بھی کرتی ہیں۔ وہ کالجوں اور یونیورسٹیوں میں لیکچر دیتی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ تعلیم کی اہمیت اور سیاحت کے فروغ کے لیے ایک ڈاکومنٹری فلم بھی بنا رہی ہیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -