نوجوان لڑکی کو گینگ ریپ کا نشانہ بنانے والے ملزم کے گھر کی تلاشی، پولیس والوں کو اس کی ڈائری مل گئی، واقعہ کے متعلق اس میں کیا لکھا تھا؟ پڑھ کر جج بولنا بھول گیا
کنبرا(مانیٹرنگ ڈیسک)آسٹریلیا میں 34سال قبل لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ایک مجرم کو 5سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 1982ءمیں ایلفتھریوس کرسٹوفریڈیس کی عمر 17سال تھی جب اس نے دیگر 3نوجوانوں کے ساتھ مل کر ایک 19سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ متاثرہ لڑکی سڈنی کے مضافات میں رات کے 2بجے سڑک پر ٹیکسی کے انتظار میں کھڑی تھی کہ مجرموں نے اسے کھینچ کر گاڑی میں ڈالا اور ویرانے میں لیجا کر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد وہیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔اب کرسٹوفریڈیس کی شناخت اس وقت لڑکی کے کپڑوں سے لیے گئے ڈی این اے کے نمونوں سے ہوئی ہے جس کے بعد اسے عدالت نے سزا سنائی۔
وہ فلم جس میں ریپ کا سین عکسبند کرنے کیلئے اداکارہ کو واقعی ’ریپ‘ کردیا گیا
پولیس نے کرسٹوفریڈیس، جس کی عمر اس وقت 51سال ہے، کے گھر چھاپے کے دوران ایک نوٹ بک برآمد کی ہے جس میں اس نے ماضی کے اس جرم کے متعلق ایک نوٹ تحریر کر رکھا تھا۔ نوٹ میں اس نے لکھا تھا کہ ”میں اس وقت 17سال کا تھا جبکہ باقی تمام لڑکے 20سال کے تھے۔ میرے پاس لائسنس نہیں تھا اور وہ کار بھی دوسرے لڑکوں کی تھی۔ اس کام کی منصوبہ بندی انہوں نے ہی کی تھی۔ چونکہ وہ مجھ سے بڑے تھے چنانچہ انہوں نے زبردستی مجھے بھی اس میں شامل کر لیا۔ وہ جانتے تھے کہ جنسی حملے کیسے کرتے ہیں۔ میں غلط وقت میں غلط جگہ پر تھا۔ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانا میری حماقت تھی۔“متاثرہ خاتون، جو اب 53سال کی ہو چکی ہے، کا عدالت میں کہنا تھا کہ ”وہ واقعہ میرے لیے شرمندگی کا باعث بنا، اس کی وجہ سے میرا مردوں سے اعتبار اٹھ گیا اور میں کبھی پہلے کی طرح مردوں کے ساتھ تعلق نہ رکھ سکی۔ آج تک میں اس کی وجہ سے عدم تحفظ کا شکار ہوں۔“