سر کا خطاب کیس، ہائی کورٹ نے وزیراعظم سے بیان حلفی اور تحریری جواب طلب کرلیا
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف سے سر کا خطاب واپس لینے کے لئے دائر درخواست پرمیاں نوازشریف سے تحریری جواب اور بیان حلفی طلب کرتے ہوئے کیس کی مزد سماعت 19جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔جسٹس مامون رشید شیخ نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزاربیرسٹر سید محمد جاوید اقبال جعفری نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان کی 50سالہ تقریبات کے موقع پربرطانوی ملک نے وزیر اعظم میاں نواز شریف کو سر کا خطاب دیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف نے سر کا خطاب وفاقی کابینہ اور پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر وصول کیا جو کہ آئین کے آرٹیکل 2 اے اور 249کی سنگین خلاف ورزی ہے۔انہوں نے بتایا کہ بھارتی وزیر اعظم نے اپنے ملک کی 50سالہ تقریبات پر برطانوی ملکہ کی جانب سے سر کا خطاب قومی مفاد میں وصول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔عدالتی حکم پر میاں نواز شریف کے وکیل سلمان اکرم بٹ عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو آگاہ کیا کہ میاں نواز شریف کو کامن ویلیتھ کے رکن ملک پاکستان کے وزیراعظم کی حیثیت سے ملکہ برطانہ کی جانب سے سر کا خطاب دیا گیاجس پر عدالت نے میاں نوازشریف کی جانب سے تحریری جواب اور بیان حلفی طلب کرتے ہوئے کیس کی مزد سماعت 19جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔