سیاسی تبدیلی کے باوجود حکومتی پالیسیوں کا تسلسل برقرار ہے : وزیر اعظم

سیاسی تبدیلی کے باوجود حکومتی پالیسیوں کا تسلسل برقرار ہے : وزیر اعظم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(این این آئی)وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سیاسی تبدیلی کے باوجود حکومتی پالیسیوں کا تسلسل برقرار ہے،غیرملکی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے آگے آر ہی ہیں،حکومت مختصر وقت میں معاشی استحکام کیلئے پرعزم ہے،چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتیں کسی بھی ملکی معیشت کی بنیاد ہوتی ہیں،اگرمالیاتی ادارے معاونت کریں تو صنعتوں کا شعبہ ترقی کرسکتا ہے،ان صنعتوں کوسٹیٹ بینک کی معاونت حاصل ہے ۔ن خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سٹیٹ بینک میں ایم والٹ اکاؤنٹس کے ذریعے ملکی ترسیلات زر کو فرو غ دینے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس کی ادائیگی ہر شہری کی بنیادی ذمہ داری ہے اورحکومت ٹیکسوں کے نظام میں بہتری کیلئے کام کررہی ہے کیونکہ ٹیکس کا دائرہ کار وسیع ہونے سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں ترسیلات زر کی آمد کو فروغ دینے کیلئے متعدد سٹریٹجک اقدامات کر رہی ہے،ہماری کوششوں کے تسلسل میں حکومت پاکستان، سٹیٹ بینک اور مالی شعبے کی شراکت سے ایم والٹس کے ذریعے ترسیلاتِ زر کی وصولی کے فروغ کی سکیم شروع کررہی ہے جس سے ملک میں آنے والی ترسیلات کو برانچ لیس بینکنگ چینلز کے ذریعے لانے میں مدد ملے گی۔قبل ازیں اپنے خیرمقدمی کلمات میں گورنر سٹیٹ بینک طارق باجوہ نے سٹیٹ بینک کا دورہ کرنے اور اتنے اہم اقدام کا افتتاح کرنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت ملک کی معاشی ترقی کی شرح نمو میں اضافے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے اور امید ہے کہ معاشی ترقی کی شرح نمو کو 6فیصد تک لے جانے میں کامیاب ہو جائیں گے، سیاسی اختلافا ت رہتے ہیں لیکن جب ملک کا معاملہ ہو تو وزیراعلی سندھ ہمیشہ سپورٹ کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پورٹ قاسم پرپاک عرب پائپ لائن کمپنی لمیٹڈ کے تحت تعمیر ہونے والے وائٹ آئل پائپ منصوبے کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وائٹ پائپ لائن منصوبہ مئی 2019 میں مکمل ہو گا ۔ یہ منصوبہ 15ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا ۔ جو 20ماہ میں مکمل ہو جائے گا ۔ وائٹ آئل پائپ لائن منصوبے سے دو لاکھ 55 ہزار ٹن پٹرول اور ڈیزل ذخیرہ کرنے سہولت حاصل ہو گی ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں اس وقت 10 ہزار ٹینکرز مواصلاتی نظام کا حصہ ہیں ، جو پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل میں استعمال ہوتے ہیں ۔۔ انہوں نے کہاکہ ٹینکرز کی بڑی تعداد ہونے کی وجہ سے حادثات ہونے کا خطرہ رہتا ہے اور بہاولپور میں ہونے والا حادثہ اس کی المناک مثال ہے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ وائٹ آئل پائپ لائن منصوبہ حساس نوعیت کا پروجیکٹ ہے اور یہ پاکستان کی توانائی کی ترسیل کے حوالے سے اہم نوعیت کا منصوبہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی واقع ہو گی ۔ انہوں نے کہاکہ ٹرانسپورٹرز حضرات پریشانی کا شکار نہ ہوں ۔ پہلے سے موجود ٹرانسپورٹرز ثانوی نوعیت کی پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل کے نظام کا حصہ رہیں گے ۔اس موقع پرچیئرمین پیپکو محمد جلال سکندر سلطان ،چیف ایگزیکٹو پیپکو شجاع الدین احمدنے وزیر اعظم کی آمد اور حکومت کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے منصوبے کے دیگر اسٹیک ہولڈرز پاک عرب ریفائنری لمیٹڈ، (پارکو)، شیل پاکستان، پی ایس او اور ٹوٹل پارکو کے تعاون اور حوصلہ افزائی کو بھی سراہا۔
شاہد خاقان عباسی

مزید :

صفحہ اول -