قرضو ں سے چھٹکارے تک غیرملکی پالیسیوں کی پیروی کرنا ہو گی‘ اشرف بھٹی
لاہور(این این آئی)آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ جب تک غیرملکی قرضو ں سے چھٹکارا حاصل نہیں کر لیتے تب تک ہمیں دوسروں کی تشکیل دی گئی پالیسیوں کی پیروی کرنا ہو گی،جتنی کوششیں قرض اور امداد لینے کیلئے کی جاتی ہیں اس سے بڑھ کر اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے بھی کرنی چاہئیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملائیشیاء، ترکی،قطر اور ایران کا خود انحصاری کی جانب پیشرفت کر نا خوش آئند ہے اور ہمیں ان ممالک سے لا تعلق نہیں ہوناچاہیے بلکہ اس حوالے سے فوری اے پی سی بلائی جائے اور واضح فیصلہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آگے نہ بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ قرضوں کا بوجھ ہے اور اسی وجہ سے آج تک ہم اپنی کوئی پالیسی نہیں بناسکے۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ حکومت کو تجویز پیش کر چکے ہیں کہ سالہا سال سے بیکار پڑی کھربوں روپے کی سرکاری اراضی کو اپنے ملک کے لوگوں کو فروخت کر کے اس رقم سے غیر ملکی قرضے اتارنے کا انتظام کیا جائے لیکن حکومت نے ابھی تک اس جانب بھی کوئی پیشرفت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں کے بوجھ کی وجہ سے ہماری آنے والی نسلوں کی قسمت کا انحصار بھی عالمی اداروں کی پالیسیوں کی مرہون منت ہے۔
اور ایسے حالات میں ہم کبھی بھی ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتے۔