فوڈ اتھارٹی ٹیمیں دھند میں ”گم “غیر معیاری اشیاءکی تیاری ‘ فروخت میں اضافہ

فوڈ اتھارٹی ٹیمیں دھند میں ”گم “غیر معیاری اشیاءکی تیاری ‘ فروخت میں اضافہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان ( سٹاف رپورٹر )پنجاب فوڈ اتھارٹی کے محدود آپریشنز ‘غیر معیاری اشیا کی تیاری و فروخت میں اضافہ ہو گیا ۔تفصیل کے مطابق نیوغلہ منڈی ملتان میں ملاوٹ شدہ اشیا عرصہ دراز سے فروخت کی جا رہی ہیں۔سرخ مرچ‘ بیسن ‘ دال چنا ‘ پسا ہوا دھنیا ‘چائے کی پتی سمیت متعددملاوٹ شدہ اشیادھڑلے سے فروخت کی جا رہی ہیں جس کے باعث عوام کینسر سمیت مہلک امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔اس بارے میںبار بار نشاندہی کی جا چکی ہے کہ ملاوٹ شدہ اشیا کی بھی کیٹگریز ہیں۔ خالص سرخ مرچ کی (بقیہ نمبر26صفحہ12پر )

نسبت ملاوٹ والی پسی ہوئی سرخ مرچ کے نرخ واضح کم ہیں۔کم ملاوٹ والی سرخ مرچ کے ریٹ زیادہ ملاوٹ والی مرچ سے کچھ زیادہ ہیں۔ بیشتر آڑھتی ملاوٹ شدہ سرخ مرچ بھی دھوکے سے خالص مرچ کے نرخ پر فروخت کر رہے ہیں۔اس کے علاوہ چائے کی پتی اور پسا ہوا دھنیا بھی ملاوٹ شدہ فروخت کیاجا رہا ہے ۔ ملاوٹ کے مختلف طریقے ہیںملاوٹ شدہ سرخ مرچ کے کارخانے نیو غلہ منڈی کے قریب ہی چوک شاہ عباس کے قریب گلی میں اور نیوغلہ منڈی کے ساتھ محلہ یعقوب ٹاﺅن اور دیگر علاقوں میں قائم ہیں جو شاید فوڈ اتھارٹی کی نظروں سے اوجھل ہیں۔بڑی تعداد میں پرچون دکاندارناجائزآمدن کے لئے ملاوٹ شدہ پسی سرخ مرچ‘دھنیا اورچائے کی پتی وغیرہ فروخت کررہے ہیں۔فوڈ اتھارٹی کے افسروں پر ملاوٹ مافیا کے ساتھ ملی بھگت اور پیسہ بنانے کے الزامات ہیں ۔فوڈ اتھارٹی کے افسران محض چند کارروائیاں کرکے اپنی کارکردگی شو کردیتے ہیں اور اعلی ٰ حکام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں۔ ملاوٹ مافیا عوام کو ”زہر“ کھلا رہا ہے ۔عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر و کمشنر ملتان اور ڈی جی فوڈ اتھارٹی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ صورتحال کا نوٹس لیاجائے اور فوڈاتھارٹی کے کرپٹ اور نااہل افسروں واہلکاروں کے خلاف نوٹس لے کر مضر صحت اشیا فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن کیاجائے ۔اس بارے میں رابطہ کرنے پر پنجاب فوڈ اتھارٹی کے حکام نے کہا ہے کہ فوڈاتھارٹی کی جانب سے نیو غلہ منڈی میں 2بار آپریشن کئے گئے مگر وہاں پر شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا‘ر فوڈ اتھارٹی ٹیم پر حملے بھی ہوئے ‘ یہ مسائل ہیں ‘ فوڈ اتھارٹی کی ٹیموںکے لئے پولیس کی طرف سے تحفظ کے موثر اقدامات نہیں کئے گئے ۔ اس کے علاوہ پنجاب میں 11کروڑ عوام کی خدمات کے لئے فوڈ اتھارٹی کے پاس مجموعی طور پر صرف1100افسر و ملازمین ہیں ‘اس صورتحال میں بہت جلد نئی بھرتیاں کی جائیں گی اور آپریشنز کا سلسلہ تیز او ر وسیع کر دیا جائے گا۔
گم