کانگو (ویب ڈیسک) وسطی افریقہ کے ملک کانگو میں کشتی الٹنے کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے جس میں 38 افراد ڈوب کر ہلاک جبکہ سو سے زیادہ تاحال لاپتہ ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کشتی الٹنے کا یہ واقعہ ملک کے شمال مشرق میں ایک اور کشتی کے الٹنے کے چار دن سے بھی کم وقت کے بعد ہوا ہے، جس میں 25 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق کشتی (فیری) میں سوار بدقسمت مسافر کرسمس منانے کے لیے اپنے گھروں کو واپس جارہے تھے، مرنے والوں میں بڑی تعداد تاجروں کی ہے۔ سرکاری حکام اور عینی شاہدین کے مطابق حادثہ ہفتہ کے روز پیش آیا۔ اطلاعات کے مطابق اب تک 20 افراد کو ڈوبنے سے بچالیا گیا ہے۔
دریا پر واقع آخری قصبے انگینڈے کے رہائشی اینڈولو کیڈی کے مطابق کشتی میں 400 سے زیادہ افراد سوار تھے کیونکہ یہ بوئنڈے جانے سے قبل انگینڈے اور لولو کے مقام پر رکی تھی جہاں سے مزید مسافر اس پر سوار ہوئے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد زیادہ ہو سکتی ہے۔
اس سے قبل ماہ اکتوبر میں ایک کشتی کے ڈوبنے سے کم از کم 78 افراد ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ جون میں کنشاسا کے قریب ایک اور حادثے میں 80 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔
حالیہ حادثے کے بعد عوامی حلقوں کی جانب سے حکومت پر شدید برہمی کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ کشتی کو حفاظتی آلات سے لیس کیوں نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ کانگو میں زیادہ وزن کی وجہ سے کشتیوں کے الٹنے کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا اس کی وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے سبب لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں کے بجائے سامان سے بھری لکڑی کی پرانی مال بردار کشتیوں کا انتخاب کر رہے ہیں۔