”یہاں ہر آدمی کی گاڑی میں یہ چیز لگاﺅ، جو نہ مانے اُسے پٹرول نہ بھرنے دو“ چینی حکومت نے مسلمانوں کے صوبے میں انتہائی سخت حکم جاری کر دیا
بیجنگ (نیوز ڈیسک) چین کے صوبہ سنکیانگ کے مسلم اکثریتی علاقوں میں حکومتی پابندیوں کا سلسلہ تو ایک عرصہ سے جاری تھا مگر اب ایک انتہائی سخت قدم اٹھاتے ہوئے حکومت نے اس علاقے میں ہر گاڑی میں حکومت کا تیار کردہ GPS ٹریگنگ سسٹم لگانے کا حکم بھی جاری کر دیا ہے۔
ایران نے حج معاملات پر بات چیت کیلئے وفد سعودی عرب بھیج دیا
ویب سائٹ شنگھائسٹ کی کی رپورٹ کے مطابق مقامی حکام نے پیر کے روز حکم جاری کیا کہ بینگولین منگولین اٹانمس پرفیکچر کے علاقہ میں 30 جون تک ہر گاڑی میں بیڈو نیوی گیشن سیٹلائٹ سسٹم انسٹال کر لیا جائے۔ اس نیوی گیشن سسٹم کامقصد گاڑیوں کی نقل و حر کت پر نظر رکھنا ہے تاکہ ان گاڑیوں کو ہر وقت نظر میں رکھا جا سکے۔ کسی گاڑی کے لا پتہ یا چوری ہونے کی صورت میں بھی اس سسٹم کی مدد سے اسے فوری طور پر ڈھونڈا جا سکے گا۔ گاڑیوں میں GPS سسٹم کی تنصیب یقینی بنانے کیلئے پٹرول پمپوں کو بھی ہدایت جاری کر دی گئی ہے کہ مقررہ تاریخ کے بعد وہ صرف انہی گاڑیوں کو پٹرول فراہم کریں گے جن میں GPSسسٹم انسٹال ہو گا۔
گاڑیوں میں GPS سسٹم کی تنصیب مفت کی جائے گی تاہم گاڑی مالکان کو سالانہ 90 یوان کی انٹرنیٹ فیس ادا کرنا ہو گی۔ بینگولین کا علاقہ 462700 مربع کلو میٹر رقبے کے ساتھ چین کا سب سے بڑا پرفیکچر ہے۔ یہ علاقہ یغور مسلمانوں کی بہت بڑی تعداد کا مسکن ہے ، جنہیں چینی حکومت ایک عرصے سے شدت پسندی پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیتی رہی ہے۔ حالیہ دنوں میں چینی سکیوٹی اہلکار ہزاروں کی تعداد میں اس علاقے کے بڑے شہروں کی سڑکوں پر گشت بھی کر چکے ہیں ، جس کا مقصد شدت پسندوں اور علیحدگی پسندوں کو سخت پیغام دینا تھا۔ حکومت اس علاقے کے مسلمانوں کو شدت پسند اور امن ِ عامہ کے مخالف قرار دے کر پے در پے سخت کارروائیاںکر تی رہی ہے، لیکن تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکام کی جانب سے بے جا سختی اور یغور مسلمانوں کو شک کی نگاہ سے دیکھنے کا رویہ شدت پسندی کو ہوا دے رہا ہے۔