بلدیاتی نمائندوں کے لئے اختیارات اور فنڈز
پنجاب میں بلدیات کے صوبائی وزیر منشاء اللہ بٹ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے بلدیاتی اداروں کو بہتر انداز میں چلانے اور عوام کو حقیقی معنوں میں فائدہ پہنچانے کے لئے 56ارب روپے کے فنڈز جاری کردیئے ہیں۔ منتخب بلدیاتی عہدیداروں کے اختیارات میں اضافے کے لئے پنجاب اسمبلی نے قانونی ترامیم منظور کی ہیں، جن کے ذریعے ڈپٹی میئرز اور وائس چیئرمینوں کو باقاعدہ با اختیار بنایا گیا ہے۔ صوبائی وزیر بلدیات منشاء اللہ بٹ نے ’’نیپا‘‘ میں نو منتخب بلدیاتی عہدیداروں کے ٹریننگ پروگرام کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب بھر میں یونین کو نسلوں کو ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لئے 13ارب روپے مہیا کر دیئے ہیں جبکہ لوکل گورنمنٹ کی مد میں ملنے والی رقم 17ارب روپے سے بڑھاکر 43ارب 20کروڑ روپے کردی ہے۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ حکومت نے نو منتخب بلدیاتی عہدیداروں کو با اختیار بناتے ہوئے انہیں ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے اور دیگر اخراجات کے لئے وافر فنڈز بھی مہیا کئے ہیں۔حالیہ ترامیم کے ذریعے اب کارپوریشن، ضلع کونسل، میونسپل کمیٹی اور یونین کے اجلاس کے موقع پر ڈپٹی میئر اور وائس چیئرمین اپنے ہاؤس کو سپیکر اسمبلی کے انداز میں چلایا کریں گے۔ اس حوصلہ افزا پیش رفت کے ساتھ ہی محکمہ بلدیات نے ہدایات جاری کی ہیں کہ بلدیاتی ادارے فوری طور پر بجٹ تیار کر کے اپنے اپنے ہاؤس سے اس کی باقاعدہ منظوری حاصل کریں تاکہ بلدیاتی اداروں کے ذریعے عوامی خدمت کا سلسلہ شروع ہوسکے۔ یہ کہا جاسکتا ہے کہ بلدیاتی نمائندوں کی صلاحیتوں اور دیانتداری کا امتحان اب شروع ہو ا ہے۔ ان کی کارکردگی ہی بلدیاتی اداروں کا بھرم ہوگی جبکہ ہر سطح پر کرپشن سے پاک سرگرمیاں ان اداروں اور نمائندوں کی کامیابی کی ضامن ہوں گی۔