فلسطینیوں کے حق خودارایت کی حمایت جاری رکھیں گے: اردن، مصر
قاہرہ(این این آئی)مصر اور اردن نے فلسطین۔ اسرائیل تنازع کے ’دو ریاستی حل‘ پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں عرب ممالک خود مختار فلسطینی ریاست کے مطالبے سے دست بردار نہیں ہوں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم گذشتہ روز اپنے خصوصی دورے پر مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ شاہ عبداللہ دوم کے استقبال کے لیے مصری صدر السیسی خود قاہرہ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آئے۔بعد ازاں دونوں رہ نماؤں کے درمیان باہمی دلچسپی، دو طرفہ تعلقات سمیت تمام علاقائی اور عالمی ایشوز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔شاہ عبداللہ دوم نے صدر السیسی سے ملاقات کے بعد اپنے دورہ مصر کو اپنی خوش قسمتی قرار دیتے ہوئے خطے کے مسائل کے حل میں مصر کے کلیدی کردار اور عرب یکجہتی کے لیے قاہرہ کی مساعی کی تعریف کی۔دونوں رہ نماؤں میں ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ تزویراتی تعاون کے فروغ پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اس کے علاوہ مصر اور اردن کی سربراہ قیادت نے مشرق وسطیٰ میں دیر پا امن کے قیام کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور موجودہ جمود کو ختم کرنے سے بھی اتفاق کیا۔ انہوں نے امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد تنازع فلسطین کے حل کے امکانات اور مشکلات پر تفصیلی بات چیت کی۔اس موقع پر دونوں رہ نماؤں نے واضح کیا کہ وہ سنہ 1967ء کی جنگ میں اسرائیل کے قبضے میں آنے والے عرب علاقوں پر مشتمل ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبے پر قائم رہیں گے جس میں بیت المقدس کو اس کے دارالحکومت کا درجہ حاصل ہو۔
مصر اور اردن فلسطینی قوم کے تمام دیرینہ حقوق کی حفاظت، فلسطین میں مسلمانوں اور مسیحی برادری کے مقدس مقامات کے تحفظ اور مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے ہونے والی مساعی کی حمایت جاری رکھیں گے۔صدر السیسی اور شاہ عبداللہ دوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں باہمی تعاون کو فروغ دینے سے اتفاق کیا اور کہا کہ وہ عراق میں موصل کو داعش سے آزاد کرانے کے آپریشن کی حمایت جاری رکھیں گے۔ دونوں رہ نماؤں نے شام میں قیام امن کے لیے جنگ بندی کی حمایت کی اور عرب ملکوں میں جاری شورش کو قابو میں لانے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔