کسی صورت کرپٹ عناصر سے بلیک میل نہیں ہونگے: ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب
لاہور ( سپیشل رپورٹر )ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب بریگیڈئیر (ریٹائرڈ) مظفر علی رانجھا نے واضح کیا ہے کہ اینٹی کرپشن پنجاب کسی صورت کرپٹ عناصر سے بلیک میل نہیں ہوگی اورقانون کی بالادستی ہر صور ت قائم کی جائیگی۔سروسز ہسپتال لاہور میں کرپشن میں ملوث ڈاکٹر کی گرفتاری کیلئے کارروائی کے نتیجے میں چند ڈاکٹرز کی ہڑتال پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب نے کہا کہ مقامی پولیس کے برعکس اینٹی کرپشن میں کرپشن کی کسی بھی شکایت کے بعد باقاعدہ انکوائری کی جاتی ہے اورانکوائری رپورٹ کی روشنی میں ایف آئی آر درج کی جاتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ سروسز ہسپتال میں کرپشن کے معاملے کی ایک سال تک انکوائری کی گئی اورتین رکنی انکوائری ٹیم کی معاونت اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹرز کے ٹیکنیکل ونگ نے بھی کی .انکوائری کے دوران ٹیکنیکل ونگ نے تمام ریکارڈ کی پڑتال کی اور شواہد اکٹھے کرکے کرپشن میں ملوث ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ ڈی جی اینٹی کرپشن نے واضح کیا کہ ڈاکٹرز سمیت کرپشن کے مقدمے میں ملوث تمام ملزمان کو کورٹ آف لاء میں آنا پڑے گا۔انہوں نے احتجاجی ڈاکٹروں کو مشورہ دیا کہ ملزمان احتجاج کی بجائے اپنے آپ کو قانون کے سامنے سرنڈر کریں ۔مریضوں، ان کے لواحقین اور نرسوں سے لڑنے کی بجائے قانونی جنگ لڑیں۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں شوروغوغاکا اندیشہ نہ ہوتا تو اب تک ملزمان گرفتار ہوچکے ہوتے۔ڈاکٹرز کی جانب سے معصوم نرسوں کو ڈھال بناکر احتجاج کرنا افسوسناک ہے۔بریگیڈئر(ریٹائرڈ) مظفر علی رانجھانے استفسار کیا کہ تڑپتے مریضوں کو نظر انداز کرکے کرپٹ عناصر کی سرپرستی کہاں کی مسیحائی ہے ؟بریگیڈئر(ریٹائرڈ) مظفر علی رانجھانے کہا کہ ڈاکٹرز حالات کی نزاکت سمجھیں کیونکہ پالیسی کی سطح پر قانون کی حکمرانی کا فیصلہ ہو چکا ہے اورامن عامہ کاسبب بننے والے دہشت گرداورجتھے توڑ دئیے جائیں گے۔ڈی جی اینٹی کرپشن نے ڈاکٹرز کی کرپشن کے حق میں ہڑتال کی حقیقت سامنے لانے پر میڈیا کاشکریہ ادا کیا اورکہا کہ ینگ ڈاکٹرزکی واضح اکثریت نے قانون کی بالادستی کا ساتھ دیا ہے اورسینئر اورینگ ڈاکٹرز کی ذمہ داری ہے کہ اپنی کمیونٹی سے کالی بھیڑوں کو نکال باہر کریں۔ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے معاملے کو سیاسی رنگ دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ ڈاکٹر زکی گرفتاری سیاسی مسئلہ نہیں جس پر مذاکرات کئے جائیں۔