سپریم کورٹ، بداخلاقی کے مجرم کی عمر قید کی سزا کیخلاف اپیل مسترد
لاہور(نامہ نگار خصوصی )سپریم کورٹ نے 9 سالہ بچی سے بداخلاقی کے مجرم کی عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل مستردکرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ کمسن سے زیادتی کرنے والے مجرم کسی رحم کے مستحق نہیں، عدالت نے مجرم کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیوں نہ مجرم کی سزا بڑھا دی جائے۔جسٹس منظور احمد ملک کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مجرم وقاص احمد کی بریت اپیل پر سماعت کی، مجرم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سیالکوٹ پولیس نے محمد عمران کی درخواست پر 9 سالہ وجہیہ سے زیادتی کا بے بنیاد مقدمہ درج کر کے چالان ٹرائل کورٹ میں پیش کیا، ٹرائل کورٹ نے ڈی این اے ٹیسٹ کروائے گئے سزائے موت کاحکم سنا دیا اور ہائیکورٹ نے مجرم کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کر دی، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ قانون میں کہیں نہیں لکھا کہ بداخلاقی کیس میں ڈی این اے ٹیسٹ لازمی کروایا جائے۔، مجرم کے وکیل نے استدعا کی کہ مجرم کی عمرقید کی سزا ختم کر کے بری کیا جائے، عدالت نے مجرم کی بریت کی اپیل مسترد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ مجرم نے معصوم بچی سے جانوروں سے بد تر سلوک کیا، ہائیکورٹ نے پتہ نہیں کیسے مجرم کی سزا کم کر دی۔
بداخلاقی،سزا