نیشنل ایکشن پلان پر عوامی توقعات کے مطابق عملدرآمد نہیں ہوا‘ آفتاب شیرپاؤ

نیشنل ایکشن پلان پر عوامی توقعات کے مطابق عملدرآمد نہیں ہوا‘ آفتاب شیرپاؤ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


چارسدہ (بیورو رپورٹ)قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئر مین آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عوامی توقعات کے مطابق عمل نہیں ہو ا اگر نیشنل ایکشن پلان پر من وغن عمل ہو تا تو فوجی عدالتوں کو توسیع کی کوئی ضرور ت نہ ہو تی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تنگی بارایسوسی ایشن کے وکلا ء کے ساتھ دہشت گردی کے واقعہ پر تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئر مین و سینئر صوبائی وزیر سکندر خان شیر پاؤ کے علاوہ پارٹی کے مرکزی اور صوبائی قائدین بھی موجو د تھے ۔ آفتاب شیر پاؤ نے تنگی بار ایسوسی ایشن کے وکلاء سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے کہا کہ فوجی عدالتوں کے توسیع کا فیصلہ آج ہونے والے اجلاس میں کیا جائیگا ۔ دہشت گرد جہاں بھی ہو ان کے خلاف بلا امتیاز کاروائی ناگزیر ہو چکی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان دونوں ممالک مل کر دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کریں اور دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانوں تباہ کریں ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نیٹو افواج کو بھی دہشت گردوں کے خلاف کاروائی میں پاک اور افغان فورسز سے تعاون کر نا چا ہے اور ضروری ہو ا تو نیٹو افغانستان کے اندر دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کریں ۔ آفتاب شیر پاؤ کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت شمالی وزیر ستان سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن کی بدولت دہشت گردی کے واقعات میں کافی کمی آئی تھی ۔تاہم ایک بار پھر دہشت گردی کے واقعات تسلسل کے ساتھ جاری ہے جو کہ قابل تشویش عمل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چارسدہ ان اضلاع میں شامل ہے جو دہشت گردی سے بہت زیادہ متاثر ہو ئے ہیں ۔ تنگی کچہری پر دہشت گردوں کا حملہ ایک بذدلانہ فعل تھا جسے چارسدہ کے بہادر پولیس نے ناکام بنا دیا ۔ انہوں نے اس موقع پر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے وکلاء اور دہشت گردی کے واقعہ میں شہدا ء اورزخمیوں کے ساتھ دلی ہمدری کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قومی وطن پار ٹی ان کو ہر موڑ پر سپورٹ فراہم کریگی اور ان کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہے ۔ اس سے قبل آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے دہشت گردی کے واقعہ میں شہید ہونے والوں کے گھر جاکر فاتحہ خوانی کی او رسیشن کورٹ اور لوئر کورٹس میں دہشت گردی کے واقعہ میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ بھی لیا ۔