بھارت کے ساتھ اچھا ہمسایہ بن کر رہنا چاہتے ہیں ،انڈیا کیخلاف کوئی بری خواہش تھی اور نہ ہے : نوازشریف 

بھارت کے ساتھ اچھا ہمسایہ بن کر رہنا چاہتے ہیں ،انڈیا کیخلاف کوئی بری خواہش ...
بھارت کے ساتھ اچھا ہمسایہ بن کر رہنا چاہتے ہیں ،انڈیا کیخلاف کوئی بری خواہش تھی اور نہ ہے : نوازشریف 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

انقرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ ہم بھارت کے ساتھ اچھا ہمسایہ بن کر رہنا چاہتے ہیں ،بھارت کیخلاف کوئی بری خواہش تھی اور نہ ہے ،بھارت مخالف انتخابی مہم نہیں چلانے پر بھی قوم نے ہمارے منشور کو ووٹ دیا ،بھارت میں پاکستان مخالف مہم چلائی جاتی ہے لیکن ہم نے یہ روایت ختم کی ہے ، آپریشن ردالفساد شروع کرنے اورپنجاب میں رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ چند روز قبل وزیر اعظم ہاﺅس میں ہوا ، دہشتگردی کے خلاف ڈٹ کر لڑیں گے ، آخری دہشتگرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔
نوازشریف نے کہا کہ بدقسمتی سے افغانستان میں بیٹھے دہشتگرد ہمیں نقصان پہنچا رہے ہیں ، افغانستان کو بھی چاہیے کہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور ان کا خاتمہ کرے ، تر کی نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی بھرپور حمایت کی ہے ، نیوکلیئر سپلائر گروپ کے معاملے پر بھی ترکی نے پاکستان کا ساتھ دیا، پی ایس ایل کا فائنل مقررہ وقت پر ہو گا دہشتگردوں کو پی ایس ایل پر اثر انداز نہیں ہونے دینگے ۔
میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے لاہور دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا،نوازشریف کا کہناتھا کہ دہشتگردی کےخلاف عزم مزید پختہ ہوا ہے ، ہم ہر صورت دہشتگردوں کا خاتمہ کرکے دم لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں رینجرز تعیناتی کا فیصلہ وزیر اعظم ہاﺅس میں کیا گیا ۔ آپریشن رد الفساد کا فیصلہ بھی چند روز قبل وزیر اعظم ہاﺅس میں ہی کیا گیا تھا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دہشتگرد پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھ سکتے ۔ خدا کے فضل سے ہم مسائل پر قابو پا رہے ہیں ۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج بلند ترین سطح پر جا ری ہے ۔ موجودہ ترقیاتی منصوبوں کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ۔
انہوں نے کہا کہ تر کی نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی بھرپور حمایت کی ہے ،نیوکلیئر سپلائر گروپ کے معاملے پر بھی ترکی نے پاکستان کا ساتھ دیا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں امن و استحکام کے لئے کام کیا ہے ۔ افغانستان کو بھی چاہیے کہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے ۔ افغانستان بھی دہشتگردوں کو ان کے انجام تک پہنچائے ۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کا فائنل مقررہ وقت پر ہو گا، دہشتگردوں کو پی ایس ایل پر اثر انداز نہیں ہونے دینگے ۔ حکومت دہشتگردی سے نہ گھبرائے گی اور نہ ہی ڈرے گی ،دہشتگردی کے حالیہ واقعات انتہائی تکلیف دہ اور افسوس ناک ہیں ، ہم نے ساڑھے تین سال پہلے امن دشمن عناصر کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کامیابی سے لڑ رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ امن و امان کے قیام کے لئے کیے گئے اقدامات کے حوصلہ افزاءنتائج سامنے آئے ہیں ۔ بچ جانے والے مٹھی بھر شر پسند عناصر دہشتگردی کر رہے ہیں ۔ مضبوط عزم کے ساتھ ان مٹھی بھر عناصر پر بھی قابو پا لیں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عوام حوصلے میں رہیں ہم یہ جنگ جیتیں گے ، دشمن پاکستان کی ترقی سے خائف ہیں ، ہم مسائل پر قابو پا رہے ہیں اور دنیا ہماری ترقی کو تسلیم کر رہی ہے ۔ ملک میں شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبوں کی ماضی میں مثال نہیں ملتی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں موٹرویز اور شاہراہیں بن رہی ہیں ۔ توانائی کے بھی بڑے منصوبے مکمل ہو رہے ہیں، شرپسند عناصر کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ترکی کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے ہوئے ہیں ، دونوں ملکوں نے ماضی میں ہونے والے معاہدوں پر عملدرآمد تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور طے شدہ منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے ۔ ترکی کے ساتھ آزاد تجارت کے معاہدے کو حتمی شکل دے دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ترکی پاکستان میں مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے ۔
وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے کہ ہم بھارت کے ساتھ اچھا ہمسایہ بن کر رہنا چاہتے ہیں ،بھارت کیخلاف کوئی بری خواہش تھی اور نہ ہے ،بھارت مخالف انتخابی مہم نہیں چلانے پر بھی قوم نے ہمارے منشور کو ووٹ دیا ،انتخابی مہم میں کہا تھا کہ بھارت کے ساتھ اچھے تعلقا ت چاہتے ہیں ، بھارت میں پاکستان مخالف مہم چلائی جاتی ہے لیکن ہم نے یہ روایت ختم کی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں ایک دوسرے کیخلاف سازش نہیں کرنی چاہیے ،ہم اپنی خواہش پر قائم ہیں کہ کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہیے ۔ہم بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کے ساتھ ساتھ تجار ت بھی بڑھا نا چاہتے ہیں۔نوازشریف کا کہناتھاکہ ہم افغانستان میں استحکام دیکھنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہوا ،ترکی افغانستان پر اپنا اثر و سوخ استعمال کرے ۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -