’پاکستان دہشتگردملک ہے‘ چین، روس اور سعودی عرب کی حمایت کے بعد جون میں پاکستان کانام گرے لسٹ میں شامل کرلیا جائے گا

’پاکستان دہشتگردملک ہے‘ چین، روس اور سعودی عرب کی حمایت کے بعد جون میں ...
’پاکستان دہشتگردملک ہے‘ چین، روس اور سعودی عرب کی حمایت کے بعد جون میں پاکستان کانام گرے لسٹ میں شامل کرلیا جائے گا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پیرس (ڈیلی پاکستان آن لائن) ”ہمالیہ سے بلند ، سمندر سے گہرے اور شہد سے میٹھے دوست چین “  اور برادر اسلامی ملک سعودی عرب کی حمایت کے بعد پاکستان کو دہشتگردوں کے معاون ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا ہے، پاکستان کا نام رواں سال جون میں باضابطہ طور پر فہرست میں شامل کرلیا جائے گا۔
سینئرتحقیقاتی صحافی کامران خان نے انتہائی اہم حکومتی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے سفارتی محاذ پر بہت بڑی شکست کھائی ہے , پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ہونے والے اجلاس میں پاکستان کا نام رواں سال جون میں گرے ممالک میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کرنے کی قرار داد تین ماہ کیلئے موخر 

انہوں نے دعویٰ کیا کہ دنیا کے اہم ترین ممالک نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کا نام دہشتگردوں کے معاون ممالک کی فہرست میں ڈالا جائے ، اس معاملے میں پاکستان کے برادر ملک ترکی نے پاکستان کی آخری وقت تک حمایت کی جبکہ دیگر تمام دوست عین موقع پر پاکستان کا ساتھ چھوڑ گئے۔ آخری وقت پر چین نے بھی ہاتھ کھڑے کردیے جبکہ پاکستان کو سعودی عرب کی بھی مکمل حمایت حاصل نہیں رہی اور روس نے بھی پاکستان کی مدد نہیں کی جس کے باعث پاکستان کو دنیا بھر میں اس شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔دوسری طرف برطانوی خبر رساں ادارے نے کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے پاکستان کا نام دہشت گرد تنظیموں کے مالی معاملات پر کڑی نظر نہ رکھنے،ان کی مالی معاونت روکنے میں ناکام رہنے اور عدم تعاون کرنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں شامل کرنے کی قرارداد پیش کر رکھی ہے جس پر اس  جاری اجلاس میں غور کیا جا رہا ہے،پاکستان کا نام شامل کرنے کے حوالے سےابھی تک حتمی اعلان نہیں کیا گیا جبکہ ذرائع ابلاغ میں جو خبریں گردش کر رہی ہیں وہ محض قیاس آرائیاں ہیں۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ہونے والے اجلاس میںپاکستان کے علاوہ ایران اور جنوبی کوریا کا نام بھی اس 'گرے لسٹ' میں شامل کرنے کی قرار داد زیر غور ہے لیکن اجلاس کا حتمی اعلامیہ ابھی جاری نہیں کیا گیا ۔دوسری طرف سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فہرست میں شمولیت کی وجہ سے پاکستان کو جن مالی مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے ان کا نفاذ جون سے ہو گا  لیکن پاکستان کا نام اس فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ ہوا تو آج ہی اس فہرست میں  پاکستان کا نام  شامل کر لیا جائے گا ۔