ڈا ؤ یونیورسٹی نے پاکستان کے پہلے ای ڈاکٹرز پروگرام شروع کردیا

ڈا ؤ یونیورسٹی نے پاکستان کے پہلے ای ڈاکٹرز پروگرام شروع کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزکے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا ہے کہ ''ای ڈاکٹر''پروگرام کی کامیابی کے بعد جلد ہی ای ڈینٹل ڈاکٹر سمیت دیگر ٹیکنیکل پروگرام بھی شروع کیے جائیں گے، جن پر کام مکمل کر لیا گیا ہے، یہ بات انہوں نے گذشتہ روز اجھا کیپمس کے پروفیشنل ڈیولپمنٹ سینٹر میں ای ڈاکٹر کے پہلے اور دوسرے بیچ کے اسناد تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، تقریب سے ان کے علاوہ پرووائس چانسلر پروفیسر محمد مسرور اور پروفیسر جمال آرانے بھی خطاب کیا۔ پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی نے ای ڈاکٹر پروگرام متعارف کراکے سیکٹروں ایسی ڈاکٹرز کو جو پروفیشن چھوڑ کر ملک کے دور دراز علاقوں یا سمندر پار ملکوں میں مقیم ہیں، ان کے لیے گھر بیٹھے ایک بہترین اور مفید سہولت دے دی ہے، جسے نہ صرف جاری رکھا جائے گا، بلکہ مزید پروگرام بھی متعارف کرائے جائیں گے۔پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا کہ اس سہولت سے نہ صرف آؤٹ آف پریکٹس ڈاکٹرزورکنگ میں آجائیں گی، بلکہ علاج معالجے کی سہولتوں میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سرکاری شعبے میں طبی تعلیم پر لگ بھگ 50لاکھ روپے قومی خزانے سے خرچ ہوتے ہیں، ای ڈاکٹر کی سہولت کے ذریعے یہ قومی دولت ملک میں واپس آجائے گی، انہوں نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی پاکستان میں طبی تعلیم کا بہترین ادارہ ہے، جس نے ملک میں پہلا ای ڈاکٹر پروگرام متعارف کراکے اپنا منفرد اعزاز برقرار رکھا ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد مسرور نے کہا کہ ای ڈاکٹر سہولت کا آئیڈیا5برس پہلے پیش کیا گیاتھا مگر عملی کا م پروفیسر سعید قریشی کی سربراہی میں شروع ہوا اور آج اسی پروگرام کا دوسرا بیج تکمیل کے مراحل میں ہے، اور تیسرے بیج کا آغاز کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق ہمارے یہاں میڈیکل ایجوکیشن میں رجسٹرڈطلبا 65فیصد سے زائد لڑکیاں ہوتی ہیں، جن میں سے تقریباََ80فیصد ہاؤس جاب مکمل کرنے کے ایک سال کے اندر پروفیشن چھوڑ جاتی ہیں، جن سے ملک کے ہیلتھ کئیر نظام میں خلا رہ جاتا ہے، ڈاؤ یونیورسٹی نے اس خلا کو ای ڈاکٹر سہولت کے ذریعے پر کرنے کی ایک کامیاب کوشش کی ہے، انہوں نے کہا کہ ای ڈاکٹر سہولت کے ذریعے دنیا کے کسی بھی خطے میں بیٹھی پاکستانی لیڈی ڈاکٹر کو آن لائن کے ذریعے تربیت دی جاری ہے، اس کے بعد ان تربیت یافتہ ڈاکٹرز کا مریضوں سے رابطہ ہوجاتا ہے، پروفیسر جہاں آرا نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکا، کینیڈا، برطانیہ، عرب امارات اور سعودی عرب میں موجود درجنوں لیڈی ڈاکٹر ہمارے اس پروگرام سے استفادہ کر چکی ہے، مزید بھی رابطہ کر رہی ہے، تقریب سے آخر میں پروفیسر محمد سعید قریشی نے اساتذہ میں اسناد تقسیم کیں۔