”کچھ ایسی جگہیں ہیں جہا ں پر ہم نے یہ کام نہیں کیا پھر بھی کہا جاتاہے کہ ۔۔۔“، فواد چودھری کا 40سالہ پالیسی پر نظر ثانی کا عندیہ

”کچھ ایسی جگہیں ہیں جہا ں پر ہم نے یہ کام نہیں کیا پھر بھی کہا جاتاہے کہ ...
”کچھ ایسی جگہیں ہیں جہا ں پر ہم نے یہ کام نہیں کیا پھر بھی کہا جاتاہے کہ ۔۔۔“، فواد چودھری کا 40سالہ پالیسی پر نظر ثانی کا عندیہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہاہے کہ ماضی کی چالیس سالہ پالیسی کا پاکستان کو نقصان ہوا ہے ، کچھ ایسی جگہیں جہاں پر ہم ملوث نہیں ہے ، وہاں بھی کہا جاتا ہے کہ ہم ملوث ہیں۔

جیونیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ نیب قوانین میں ترمیم کیلئے وزارت قانون کے حکام کے تین اجلاس ہوئے ہیں، نیب میں مجوزہ ترامیم پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے بھی رابطہ ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماضی کی چالیس سالہ پالیسی کا پاکستان کو نقصان ہوا ہے ، کچھ ایسی جگہیں جہاں پر ہم ملوث نہیں ہے ، وہاں بھی کہا جاتا ہے کہ ہم ملوث ہیں، اس لئے ہمیں اپنی سابقہ پالیسی پر نظر ثانی کرنا پڑے گی ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا نظام بہت پیچیدہ ہے ، جب تک اداروں میں بہت قریبی تعلقات نہ ہوں ، اس وقت تک آپریشنز نہیں ہوسکتے ، نیشنل ایکشن پلان میں تمام سیاسی جماعتوں نے ایک اصول طے کیا تھا کہ انفرادی گروہوں کوریاست میں اسلحہ رکھنے کا اختیار نہیں دیا جاسکتا ، ہم نے اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ یہ گروپ قانون کے دائرے میں آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک عالمی مطالبہ ہے جو پوری دنیا کی جانب سے کیا جارہاہے تو ہم اس پر عمل کیوں نہ کریں ؟ہندوستان کوچھوڑ دیں ، اس بات کودیکھا جائے کہ چین ، سعودی عرب ، یو اے ای اور امریکہ ہم سے کیا بات کرتے ہیں ؟

مزید :

قومی -