چین، بھارت نے متنازع سرحد سے فوجیوں کا انخلا ء مکمل کرلیا
بیجنگ(آن لائن)چین اور بھارت نے مغربی ہمالیہ میں متنازع سرحد پر پینگونگ جھیل کے علاقے سے فوجیوں کا انخلا مکمل کرلیا۔غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رواں ماہ کے آغاز میں فوجی کمانڈروں نے مکمل انخلا کی جانب قدم بڑھاتے ہوئے پہلے مر حلے میں فوج، ٹینک اور توپ خانہ نکالنا شروع کرنے پر اتفاق کیا تھا۔دونوں ممالک کے کمانڈروں نے مکمل انخلا کا جائزہ لینے کیلئے ملاقات بھی کی تھی۔مشترکہ بیا ن میں کہا گیا دونوں اطراف نے پینگونگ جھیل کے علاقے میں فرنٹ لائن فوجیوں کے انخلا ء کا جائزہ لیا اور یہ ایک اہم پیش قدمی ہے۔ مغر بی سیکٹر میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی)کیساتھ دیگر امور کے حل کیلئے یہ ایک اچھی بنیاد ہے، دونوں فریقین نے بات چیت جاری رکھنے، صورتحال پر قابواور اسے مستحکم کرنے، مستقل اور منظم انداز میں دیگر امور کے حل پر اتفاق کیا، بیان کے مطابق مشترکہ طور پر سر حد ی علاقوں میں امن و سکون برقرار رکھنا ہے۔کئی ماہ سے مغربی ہمالیائی حصے میں فوجیں موجود ہیں جہاں دونوں فریقین ایک دوسرے پر لا ئن آف ایکچوئل کنٹرول کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہیں،چین اور بھارت میں جون میں اس مقام پر تاریخ کا بدترین تصادم ہوا تھا جس میں 20بھارتی فوجی مارے گئے تھے تاہم اس کے بعد مذاکرات کے ذریعے صورتحال کو معمول پر لانے کی کوششیں جاری تھیں۔اپنے جار ی بیان میں بھارتی فوج کا کہنا تھا انہوں نے پینگونگ جھیل کے جنوبی کنارے پر پی ایل اے کی سرگرمیوں کو پہلے ہی بھانپ لیا اور اپنی پوز یشن مستحکم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے، زمینی حقائق تبدیل کرنے کے چین کے یکطرفہ اقدام کو ناکام بنا دیا۔بھارت اور چین اپنی تقریبا 3500کلومیٹر (دوہزار میل)طویل سرحد پر اتفاق نہیں کرسکے ہیں اور اس کیلئے 1962ء میں دونوں کے درمیان جنگ بھی ہوئی تھی، تاہم نصف صدی کے دوران رواں موسم گرما میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی انتہائی عروج پر پہنچ گئی تھی۔چین، بھارت کے شمال مشرقی علا قے میں 90ہزار مربع کلومیٹر کا دعوی کرتا ہے جبکہ بھارت کا کہنا تھا چین نے مغربی ہمالیہ میں اس کے 38ہزار مربع کلومیٹر پر قبضہ کر رکھا ہے اور اس سرحدی تنازع پر دونوں ممالک کے متعلقہ حکام درجنوں ملاقاتیں کرچکے ہیں لیکن اس کا کوئی حل نہیں نکل سکا۔
چین بھارت فوجی