سابق چیف سیکرٹری پنجاب کامران افضل کی بحالی کی درخواست خارج، کیا آپ الیکشن کرانا چاہتے ہیں؟چیف جسٹس پاکستان کا ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے پنجاب کے سابق چیف سیکرٹری کامران افضل کی بحالی کی درخواست خارج کردی،عدالت نے کہاکہ چیف سیکرٹری کا کیس انفرادی نوعیت کا ہے ، اس کیس کی پولیس ٹرانسفر کیس سے مماثلت نہیں بنتی ،چیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کیا آپ الیکشن کرانا چاہتے ہیں؟ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ آئین کے مطابق تو 90 روز میں انتخابات ہونا ہیں ۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں پولیس افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی،پنجاب اور سندھ کی جانب سے ٹرانسفر پوسٹنگ پر تفصیلی رپورٹ جمع کرائی گئی۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ 2018 سے ابتک پنجاب میں کسی آئی جی نے ایک سال کی مدت مکمل نہیں کی ،کچھ آئی جی صاحبان تو صرف ایک ماہ ہی عہدے پر رہے،قانون میں موثر قیادت کیلئے آئی جی کے عہدے کی مدت رکھی گئی۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہاکہ 2017 میں پنجاب کابینہ نے پولیس آرڈر میں تبدیلی کا فیصلہ کیا،آج تک آئی جی پولیس کی جانب سے تبدیلی پر بریفنگ نہیں دی جا سکی۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ 6 سال سے بریفنگ نہ ہونے کی وجہ کیا سیاسی رکاوٹیں ہیں؟پنجاب پولیس میں سیاسی مداخلت ہے،جان بوجھ کر پولیس کو ٹریننگ اور اختیارات کے بغیر رکھا گیا ہے، پولیس کو ٹریننگ دینے کی ضرورت ہے ۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ پنجاب کی رپورٹ میں آئی جی صاحبان کو عہدوں سے ہٹانے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں،ٹرانسفر کرنا ایگزیکٹو کا اختیار ہے ، وہی عوام کو جوابدہ ہیں، اگر کارکردگی پر ٹرانسفر ہوئی تو کیا کسی کیخلاف کارروائی ہو ئی؟
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ تحقیقاتی افسران کے پاس فنڈز ہیں نہ ہی ٹریننگ،کریمنل جسٹس سسٹم میں بہتری کیلئے پولیس ٹریننگ ضروری ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ پولیس ٹرانسفر پوسٹنگ کیس کو انتخابات کے بعد مئی میں رکھا جائے،چیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کیا آپ الیکشن کرانا چاہتے ہیں؟ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ آئین کے مطابق تو 90 روز میں انتخابات ہونا ہیں ۔
سپریم کورٹ نے پنجاب کے سابق چیف سیکرٹری کامران افضل کی بحالی کی درخواست خارج کردی،عدالت نے کہاکہ چیف سیکرٹری کا کیس انفرادی نوعیت کا ہے ، اس کیس کی پولیس ٹرانسفر کیس سے مماثلت نہیں بنتی ،عدالت نے کیس کی سماعت مارچ کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی ۔
