محبت کی شادی، باپ نے بیٹے پر ایک کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ کر دیا
نئی دہلی/لندن (آئی این پی)بھارت کی ریاست بہار میں ’نچلی‘ ذات کی لڑکی سے محبت کی شادی پر باپ نے اپنے بیٹے پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر دیا ۔ بدھ کو عدالت نے مقدمے کی سماعت شروع کر دی ۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی کی رپورٹ کے مطابق ثابت ناتھ شرما وکیل ہیں اور انھوں نے اپنے بیٹے سشات جاس پر ایک کروڑ روپے کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔انھوں نے اپنے بیٹے سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ان کا نام اپنا نام کے ساتھ استعمال نہ کریں، کیونکہ نام سے کسی کی ذات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستانی معاشرے میں ذات پات کی جڑیں اب بھی گہری ہیں اور لوگ جو اپنی ذات سے باہر شادی کرتے ہیں، انھیں اکثر اپنے خاندان اور برادری سے باہر کر دیا جاتا ہے۔ثابت ناتھ شرما نے اپنے بیٹے سشات جاس کے خلاف اس ماہ کے شروع میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ سشات انکم ٹیکس معاملات کا کام دیکھتے ہیں اور انہوں نے ایک بینک افسر سے شادی کی ہے۔ثابت ناتھ شرما نے عدالت سے کہا کہ ان کے بیٹے کا محبت کی شادی کرنے کا فیصلہ ٹھیک نہیں ہے۔انھوں نے جج تربھون ناتھ سے کہا کہ جب کسی شخص کی نیند پوری نیند نہیں ہوتی، وہ بے چین ہو جاتا ہے اور پھر وہ صحیح فیصلہ کر ہی نہیں سکتا، جیسا کہ میرا بیٹا کسی کے پیار میں پڑ کر بے چین ہو گیا اور صحیح فیصلہ نہیں کر سکا۔معاملے کی سماعت کے دوران مدعا علیہان کے وکیل موجود نہیں تھے اور سشات جاس نے اس بارے میں کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا۔
