پولیس کی جانب سے حراساں کئے جانے پر خاتون تحفظ کےلئے عدالت پہنچ گئی
لاہور(نامہ نگار)بدکاری پر مجبور کرنےوالے شوہر سے ایک سال قبل طلاق لینے والی 2بچوں کی ماں دوسری شادی کرنے پرایس ایچ او شاہدرہ، والد اور سابق شوہر کی جانب سے حراساں کئے جانے پر تحفظ کےلئے سیشن عدالت پہنچ گئی ایڈیشنل سیشن جج نذر حسین نے متعلقہ پولیس کو حکم دیا ہے کہ درخواستگزار کو بلاوجہ ہراساں نہ کیا جائے عدالت میں درخواستگزار خالدہ پروین نے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ سائلہ کی شادی 28جولائی 2008کو عابد سے ہوئی تھی کچھ عرصہ بعد اس کا شوہر اسے بدکاری پر مجبور کرنے لگا اور مارپیٹ کا بھی نشانہ بنانے لگا جس پرماڈل ٹاﺅن کچری میں مجسٹریٹ کو درخواست دی کہ اسے دالامان بھجوادیا جائے ،بعدازاں 21فروری 2014کو سائلہ نے تسیخ نکاح کا دعوی دائر کیا جس پر عدالت نے اس کے حق میں ڈگری جاری کردی ،جس کے بعد سائلہ نے اپنی مرضی سے 18جنوری2014کو محمد احمد سے شادی کرلی اب والد اور سابق شوہر پولیس کی ملی بھگھت سے اسے اوراس کے شوہر کو مختلف ہیلوں بہانوں سے تنگ کررہے ہیں۔
،عدالت نے متعلقہ ایس ایچ او کو خاتون کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی ہے۔