وزیراعظم کے متعلقہ اداروں کو پٹرول کی فراہمی کیلئے روابط بہتر بنانے کی ہدایت
اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک +اے این این)وزیراعظم نوازشریف نے تمام متعلقہ اداروں کو ملک کے تمام حصوں میں پٹرول کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کیلئے روابط بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ عوام کیلئے مسائل پیدا کرنے والے تمام افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جبکہ وزیر اعظم نواز شریف نے متعلقہ حکام کو میڈیا سے دور رہنے کی ہدایت کر دی۔جمعرات کویہاں وزیراعظم کے زیرصدارت پٹرول کی صورتحال کے بارے میں ایک اہم اجلاس ہوا جس میں آئندہ ماہ کیلئے پٹرول کی طلب و رسد کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس میں وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، سیکرٹری وزارت خزانہ اور سیکرٹری پانی و بجلی نے شرکت کی تاہم وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی غیر ملکی دورے کے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے ۔ اجلاس میں وزیر اعظم نے تمام متعلقہ محکموں کو پٹرول کی سپلائی جاری رکھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ تمام متعلقہ وزارتیں پٹرول سپلائی بحال رکھنے کے لئے رابطوں میں رہیں۔ وزیر اعظم نے پٹرولیم بحران سے متعلق اطلاعات میڈیا پر عام نہ کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ عوام میں کسی صورت پٹرول کی قلت کا تاثر نہ جائے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے متعلقہ حکام کو میڈیا سے دور رہنے کی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کیلئے مشکلات پیدا کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم نوازشریف نے جمعرات کو سوئٹزرلینڈ کے دورے پر روانہ ہونا تھا تاہم حالیہ پیٹرول بحران کے باعث انھوں نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا۔ اس سے پہلے منگل کوبھی پٹرول بحران پروزیراعظم کے زیرصدارت ایک اعلیٰ سطح کااجلاس ہواتھا جس کے بعدبیان کے مطابق وزیراعظم نے ملک میں پیٹرولیم کی خریدوفروخت اور ترسیل کے ڈھانچے میں تبدیلیوں کا حکم دیا تاکہ مستقبل میں ایسی صورتحال دوبارہ پیدا نہ ہو۔ اسی اجلاس میں بحران کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی دو رکنی کمیٹی نے اجلاس میں اپنی ابتدائی رپورٹ پیش کی جس کے مطابق پیٹرول کی قلت کی وجہ بطور نگران اوگرا کی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکامی بنی۔ وزیرِ اعظم نے اجلاس میں پاکستان سٹیٹ آئل کے ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر سہیل بٹ کو بھی معطل کرنے کا حکم دیا۔ بیان کے مطابق وہ بھی اس بحران کے ذمہ دار پائے گئے تھے۔ وزیرِ اعظم اس سے پہلے پی ایس او کے مینیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر امجد جنجوعہ سمیت چار اعلی افسران کو بھی معطل کر چکے ہیں۔ معطل کیے جانے والے دیگر افسران میں سیکریٹری پٹرولیم عابد سعید، ایڈیشنل سیکریٹری پٹرولیم نعیم ملک اور ڈائریکٹر جنرل آئل ایم اعظم شامل ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ دس روز سے پاکستان کے سب سے زیادہ گنجان آباد صوبے پنجاب سمیت ملک کے مختلف حصوں میں پٹرول کی قلت کے باعث لوگوں کو شدید دشواری کا سامنا رہا لیکن گزشتہ دنوں کی نسبت اب صورتحال بتدریج بہتر ہونا شروع ہو گئی ہے۔ پاکستان کو گزشتہ کئی برسوں سے توانائی کے بحران کا سامنا ہے لیکن ملک کی حالیہ تاریخ میں پہلی بار پٹرول کی اس حد تک شدید قلت دیکھنے میں آئی۔وزیر برائے پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے پیر کی شام ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ پیٹرول کی قلت کی وجہ اس کی طلب میں غیرمعمولی اضافہ بنی اور یہ بحران چند روز میں حل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر میں پاکستان میں پیٹرول کی یومیہ طلب 12,000 میٹرک ٹن تھی تاہم جنوری میں کھپت 15,000 میٹرک ٹن یومیہ تک پہنچ گئی۔ گزشتہ تین ماہ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں قابل ذکر کمی کی جا چکی ہے جب کہ حکام عندیہ دے چکے ہیں کہ اس میں آئندہ ماہ مزید کمی کی جائے گی۔