نوسرباز خواتین نے فیس بک پر مردوں کو لوٹنے کیلئے نیاطریقہ اپنالیا، ماہرین نے خبردار کردیا
نیویارک (نیوز ڈیسک) بین الاقوامی سکیورٹی اداروں نے فیس بک صارفین کو انٹرنیٹ پر جاری ایک خطرناک فراڈ سے خبردار کیا ہے، جس میں صارفین کو انتہائی چالاکی سے ورغلا کر ان کی قابل اعتراض ویڈیو بنائی جاتی ہے اور پھر بلیک میلنگ کرکے بھاری رقوم لوٹی جاتی ہیں۔
اخبار ’ڈیلی سٹار‘ کے مطابق برطانوی پولیس کے سائبر اینڈ فنانشل انوسٹی گیشن یونٹ کا کہنا ہے کہ اس فراڈ میں مرکزی کردار ان خواتین کا ہے کہ جو صارفین کوفرینڈ ریکوئسٹ بھیجتی ہیں اور پھر اپنی دلکشی اور جنسی گفتگو سے انہیں لبھاتی ہیں۔ یہ خواتین انٹرنیٹ پر اپنی ویڈیو یا لائیو برہنہ پرفارمنس کی پیشکش کرتی ہیں، لیکن اس سے پہلے صارف سے بھی اصرار کرتی ہیں کہ وہ بھی کچھ نہ کچھ برہنگی کا مظاہرہ کرے۔ اس دھوکے میں آکر جو بھی صارف اپنے ویب کیم کے سامنے کوئی قابل اعتراض حرکت کر بیٹھتا ہے وہ بڑی مصیبت میں پھنس جاتا ہے۔
پولیس کے مطابق صارف ویب کیم کے سامنے جو بھی کرتا ہے اسے ریکارڈ کرلیا جاتا ہے اور کچھ دن بعد اس ریکارڈنگ کی ویڈیو کے ساتھ صارف سے رابطہ کیا جاتا ہے اور اسے بھاری رقم ادا کرنے کو کہا جاتا ہے۔ اگر رقم کا مطالبہ پورا نہ کیا جائے تو اس صورت میں ویڈیو فیس بک، ٹویٹر اور دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹوں پر پوسٹ کرنے کی دھمکی دی جاتی ہے۔
مزید جانئے: دنیا کا پہلا ’حرام‘ جھولا یا، دنیا کا پہلا جھولا جو حرام کام کرنے کیلئے بنایا گیا ہے
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ حساس نوعیت کا ہے کیونکہ اکثر صارفین ناصرف دھوکہ بازوں کے چکر میں آرہے ہیں بلکہ شرمندگی اور بدنامی کے خوف سے بھاری رقوم بھی ادا کررہے ہیں۔ پولیس نے خبردار کیا ہے کہ آپ کسی بھی اجنبی اور نامعلوم شخص کی طرف سے فرینڈ ریکویسٹ کو قبول کرنے میں انتہائی احتیاط سے کام لیں کیونکہ پولیس کے سامنے ایسے واقعات بھی آچکے ہیں کہ جن میں صارفین کی عام تصویروں کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تبدیل کرکے انہیں جنسی تصاویر میں بدل دیا گیا اور پھر ان کی بنا پر بلیک میلنگ کی جاتی رہی۔ ٹیکنالوجی ماہرین اور پولیس کا کہنا ہے کہ ان مسائل سے بچنے کا بہتر طریقہ یہی ہے کہ آن لائن تعلقات صرف قابل بھروسہ افراد تک ہی محدود رکھے جائیں۔
مزید جانئے: شارجہ میں پاکستانی نے لوگوں کو لوٹنے کا ایسا طریقہ نکال لیا کہ پولیس بھی چکرا کر رہ گئی