اسرائیل نے بیت المقدس میں نئی یہودی بستی کی منظوری دیدی
مقبوضہ بیت المقدس(مانیٹرنگ ڈیسک) ڈونلڈ ٹرمپ کے صدربننے کے دو روز بعد ہی اسرائیل نے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں یہودی بستی کی تعمیر کی منظوری دی ہے جس میں 566 مکانات تعمیر کیے جائیں گے۔اس یہودی بستی کی منظوری اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی درخواست پر ملتوی کی گئی تھی کیونکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے غربی اردن میں غیر قانونی بستیوں کے قیام کیخلاف قرارداد کو منظور کیا گیا تھا۔یروشلم کے نائب میئر نے نئی یہودی بستی کی منظوری کے حوالے سے کہا کہ اب حالات بدل چکے ہیں۔یاد رہے کہ ٹرمپ نے اسرائیل کو حمایت کی یقین دہانی کرائی تھی اور اپنی مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کریں گے۔اتوار کے روز اسرائیلی حکام نے مقبوضہ یروشلم میں 556 یہودی مکانات بنانے کی منظوری دی۔ اس منظوری کے بعد یروشلم کے نائب مییر نے کہا 'ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد اب حالات تبدیل ہو گئے ہیں۔ اب ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے نہیں ہیں جیسے کہ براک اوباما کے دور میں تھے۔ ہم آخر کار تعمیر کر سکتے ہیں۔