قطری خط جھوٹا نکلا تو نواز شریف کی چھٹی ہو جائیگی : عمران خان
قصور،کھڈیاں خاص(بیورورپورٹ،نمائندہ خصوصی)تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خاں نے کہا ہے کہ پہلی مرتبہ سپریم کورٹ میں وزیر اعظم کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ قطری شہزادے کا خط جھوٹ نکلنے پر نواز شریف کی چھٹی ہوجائے گی۔منی لانڈرنگ سے ڈالروں کو باہر بھیج کر ملک کو کنگال کیا گیا ۔ڈالروں کی کمی کوپورا کرنے کے لیے مالیاتی اداروں سے قرضہ لیا جاتا ہے۔ جس کی واپسی مہنگائی کی صورت میں عوام کرتے ہیں۔شریف فیملی کی ایک فیکٹری تھی بارہ سال اقتدار میں رہ کر 30فیکٹریوں کے مالک بن گئے۔وہ قصور کھڈیاں خاص میں تحریک انصاف کے جلسہ میں عوام سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید احمد،تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی،عبدالعلیم خاں،میاں خورشید محمود قصوری، میاں بختیار قصوری،میاں محمود الرشید،سردار محمدحسین ڈوگر،سردار طالب حسن نکئی،سردار آصف نکئی، ندیم ہارون رشید خاں کے علاوہ دیگر مرکزی اور مقامی قیادت موجود تھی ۔عمران خان نے وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنماؤں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ زہراں بی بی جیسی خاتون کو تین تین ہسپتالوں میں لیکر جانے کے بعد بھی اس کی موت ٹھنڈے فرش پر ہوجاتی ہے کیونکہ یہاں پر کسی ہسپتال میں طبی سہولتیں ہی میسر نہیں ہیں یہ حالت کسی ملک میں اس وقت ہوتی ہے جب وہ حالت جنگ میں ہو یا انتہائی ہنگامی صورتحال ہو انہوں نے قصور کے علاقہ کھڈیاں میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا جلسہ سے شیخ رشید ،شاہ محمود قریشی ،خورشید محمود قصوری ،اور دیگر نے بھی خطاب کیا عمران خاں نے کہاکہ ایک طرف پاکستان میں صحت اور تعلیم کی سہولتوں سمیت دیگر بنیادی ضرورتوں کی بازیابی کی یہ صورت ہے تو دوسری طرف نوازشریف اور شہباز شریف اور ان کے بچے اپنا معمولی چیک اپ بھی اس ملک میں کرانا پسند نہیں کرتے یہ چھوٹے سے ٹیسٹ کے لیے بھی امیر ملکوں کے بڑے ہسپتالوں میں جاتے ہیں آپ اندازہ کریں، ہماری آدھی نسل کم خوراک کھا کر بڑی ہورہی ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ آنے والے دنوں میں آنیوالی نسل کے دماغ اور قد اب نارمل ہوں گے پاکستان اس وقت ایسے دور سے گزر رہا ہے جب بہت تھوڑے سے لوگ اقتدار میں رہ کر پیسہ بنانے میں لگے ہوئے ہیں نواز شریف جب حکومت میں آئے تو ان کی ایک فیکٹری تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے درجن بھر فیکٹریوں میں تبدیل ہوگئی اور اب مزید پانچ شریفوں کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ ان علاقوں میں شوگر ملیں لگائیں جہاں پر شوگر ملیں لگا نا قانون کیخلاف ہے انہوں نے کہاکہ درحقیقت پانامہ میں چوری کرتے ہوئے یہ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں پانامہ لیکس میں جب ان کے بچوں کے نام بھی آگئے اور اس امر کی تصدیق ہوگئی تو ہم نے میاں صاحب سے جواب مانگا تو انہوں نے اس کا جواب دینے سے ہی انکار کر دیا اب وہ اسمبلی میں اپنی کی ہوئی تقریر کو عدالت میں ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں اور استثنیٰ مانگ رہے ہیں گویا یہ تسلیم کرنے کو تیار نہیں کہ اسمبلی میں جو بولا وہ سچ تھا اس کا واضح مطلب ہے کہ اسمبلی میں کھڑے ہوکر انہوں نے یاتو جھوٹ بولا ہے یا پھر اب سچ بولنے سے دونوں بھائی خوفزدہ ہیں میں اللہ کا لاکھ شکر کرتا ہوں کہ میرے ساتھ میری قوم میرے نوجوان اور خواتین سڑکوں پر نکلے ہیں میں آپ سے کہتا ہوں کہ ان سے مت گھبرائیں میں دیکھ رہا ہوں کہ نوازشریف نہیں بچے گا اگر قطری کا خط جھوٹا نکلا تو نوازشریف کی چھٹی جو کچھ بی بی سی نے کہااور جو ہم بھی کہہ رہے ہیں اگر وہ ثابت ہوگیا تو بھی نوازشریف کی چھٹی انہوں نے کہاکہ جب تک ہم کرپشن پر قابو نہیں پائیں گے تب تک پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں ہے ہمارے لاکھوں محنت کش بھائی بیرونی ممالک سے اربوں روپیہ پاکستان بھیجتے ہیں جس سے ہماری معیشت اور ملک کو سہارا ملتا ہے اور یہ ہنڈی کے ذریعے اپنا پیسہ باہر بھیج رہے ہیں اس طرح کالا دھن باہر بھیجنے سے ہماری معیشت کمزور ہوتی ہے جس کے نتیجہ میں ہمیں آئی ایم ایف سے قرض لینا پڑتا ہے اور اس قرضے کی قسطیں پاکستان کے غریب عوام ادا کرتے ہیں ٹیکسوں کی شکل میں اور مہنگائی کے روپ میں جس کا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ پاکستان کا عام آدمی غریب سے غریب تر ہوتا جارہا ہے دوسری طرف آپ بھارت میں دیکھ لیں وہاں کسانوں کو حکومت کی طرف سے بہتر سہولیات ملتی ہیں اور وہ ہم سے بہتر پیداوار کررہے ہیں چین نے صرف 30 سال کے اندر اپنے ستر کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا ہے انہوں نے اپنے بچوں کو تعلیم دی صحت کی سہولیات دیں اور 11 لاکھ کرپٹ لوگوں کو پکڑ کر سزائیں دیں جس کے نتیجے میں غربت ختم ہوئی جبکہ ہمارے ہاں چھوٹا چور جیل میں ہے اور سب سے بڑا چور قومی اسمبلی میں بیٹھا ہے ہماری ملک کی بہتری اسی میں ہے کہ ہم بڑے چوروں سے جان چھوڑائیں میں آ پ سے وعدہ کرتا ہوں کہ جلد وہ وقت آنیوالا ہے جب پی ٹی آئی کی حکومت بنے گی اور ہم ایک طاقت ور نیب بنائیں گے اگر موجود ہ نیب ٹھیک ہوتی تو یہی نوازشریف کو بہت پہلے پکڑ لیتی مگر یہ نیب نوازشریف کو بچانے کے لیے بنی ہے میں ایسی مضبوط نیب بناؤں گا جو عمران خاں اور اس کے وزیروں کو بھی پکڑ سکے انہوں نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ میری بات سنیں یہ ٹھیک ہے کہ آپ کرپشن کے بادشاہ ہیں لیکن آپ یہ روزانہ موٹو گینگ سے مجھے گالیاں نہ دلوائیں روزمریم نواز دانیال عزیز اور خواجہ سعد رفیق جو جیمز بونڈ بنا پھرتا ہے سے پوچھتی ہے کہ آج تم نے عمران خاں کو کتنی گالیاں نکالیں وہ مجھے گالیاں دے دے کر اس قدر تنگ آگئے ہیں کہ لوگ سکولوں کے اندر ان کے بچوں کو گالیاں دینے لگے ہیں کہ اپنے بڑوں کو اس بدتمیزی سے باز کرو ایک وہ خواجہ آصف ہے سیالکوٹ والا جو نوازشریف کے ہر جھوٹ کو سچ ثابت کرنے پر تلا ہوتا ہے میں نوازشریف سے سیدھی بات کہتاں ہوں کہ تم اسمبلی میں آؤ وہاں ہم دونوں بات کریں گے وہاں پر ہم دونوں ایک دورسرے کے آمنے سامنے ہوں گے انہوں نے کہاکہ میں دیکھ رہاہوں کہ کئی روز سے مولانا فضل الرحمن اسفند یار ولی محمود اچکزئی نظر نہیں آرہے اور نہ ہی ان کی آوازسنائی دے رہی ہے جس سے یہ شک یقین میں بدل رہا ہے کہ چوہے ڈوبتی کشتی دیکھ کر چھلانگیں لگا چکے ہیں انہوں نے کہاکہ گذشتہ روز پاکستان کا وزیر اعظم امریکی سابق صدر اوباما کے بعد بل گیٹس کے سامنے بھی پرچیاں لیکر بیٹھا ہوا تھا انہوں نے کہاکہ افسوسناک بات یہ ہے کہ دوسرے ملکوں کے لیڈر وہاں کے عوام کے ٹیکسوں کی رکھوالی کرتے ہیں جبکہ ہمارا لیڈر قوم کے ٹیکس چوری کرتا ہے عمران خاں نے کہاکہ ہم ایسا شفاف نظام لیکر آئیں گے جس میں ہر کسی کا احتساب ہوسکے اور پاکستان حقیقی معنوں میں عوامی فلاحی ریاست بن سکے شیخ رشید احمد نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سارے لوگ کہتے ہیں کہ جب تک اس ملک میں نوازشریف موجود ہے اس وقت تک نہ نیاپاکستان بن سکتا ہے ا ور نہ ہی تبدیلی آسکتی ہے ہم حق کی راہ پر ہیں اب جج صاحبان کا فرض ہے کہ وہ انصاف کریں اور انصاف لینا ہمارا بھی حق ہے شیخ رشید احمد نے کہاکہ میں جس پابندی سے عدالت جارہا ہوں اتنی پابندی سے سکول بھی نہیں گیا تھا یہ قطری شہزادے کے پیچھے چھپ رہے ہیں مگر چھپ نہیں سکیں گے کیونکہ اب احتساب کا وقت آگیا ہے شاہ محمود قریشی نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف اس نظام کو دفن کرنے کے لیے معرض وجود میں آئی تھی آپ کا فرض بنتا ہے کہ ایک آزاد معاشرے اور نئے نظام کی خاطر آپ باہر نکلیں انہوں نے گذشتہ روز کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ آج ملک میں بدعنوانی کی حالت یہ ہے کہ کوئی دل کا علاج کرانے ہسپتال جائے تو اسے بھی دونمبر سٹینٹ ڈال دیا جاتا ہے انہوں نے کہاکہ تیس سالہ عرصے کے دوران چھ مرتبہ حکومت میں آنیوالوں نے پنجاب کے عوام کے دکھ درد اور مسائل میں اضافہ کرنے کے علاوہ اور کوئی کام نہیں کیا۔