پنجاب بھر میں گیس کی قلت بحران کی شکل اختیار کر گئی، چولہے ٹھنڈے پڑ گئے
لاہور( خبرنگار) صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب بھر میں گیس کی شدید قلت نے گھروں کے چولہے ٹھنڈے کر دئیے۔ لکڑیوں، کوئلے اور ایل پی جی مافیا کی لوٹ مار، لاہور کی گنجان آبادیاں 8سے 10 گھنٹے گیس سے محروم، جس پر شہری گزشتہ روز بھی گیس کی لوڈشیڈنگ کے خلاف سراپااحتجاج بنے رے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گیس کی طلب 2000 ملین کیوبک فٹ سے تجاوز کرنے لگی ہے جس کے مقابلہ میں گیس کے موجودہ ذخائر 1554 ملین کیوبک فٹ ناکافی ہو کر رہ گئے ہیں جس کے باعث گیس کی شدید قلت گیس بحران میں تبدیل ہونے لگی ہے اور اس سے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہو کر رہ گئے ہیں جس پرشہری گیس کی لوڈشیڈنگ کے خلاف گزشتہ روز بھی سڑکوں پر احتجاج کرتے رہے ہیں۔ اس میں فردوس مارکیٹ گلبرگ اور پیر غازی روڈ اچھرہ کے مکینوں نے فردوس مارکیٹ اور فیروز پورہ روڈ پرالگ الگ مظاہرے کئے اورگھروں کے برتن اٹھاکر احتجاج کیا۔ جس میں مظاہرین نے سڑکوں کو بلاک کر کے ٹائر بھی جلائے جبکہ ٹاؤن شپ اور کوٹ لکھپت، جوہر ٹاؤن کے مکینوں نے بھی گیس کی بندش کے خلاف احتجاج کیا۔ اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ماہ سے گیس کا پریشر ڈاؤن ہے۔ مجبوراًلکڑیوں اور ایل پی جی سلنڈروں پر کھانے تیار کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ لاہور کی گنجان آبادیاں 8سے 10 گھنٹے گیس کی سپلائی سے محروم ہونے لگی ہیں جس میں اچھرہ، سمن آباد، گرین ٹاؤن ، ٹاؤن شپ، چونگی امر سدھو، غازی آباد، ہربنس پورہ ، رشید پورہ، کوٹلی پیر عبدالرحمن، باغبانپورہ سمیت شالامار مدینہ کالونی اور علامہ اقبال ٹاؤن میں گیس کا پریشر کھانے پکانے کے اوقات میں مسلسل ڈاؤن ہونے سے شہری مشکلات سے دوچار ہیں جس میں مجبوراً لکڑیوں ،کوئلے اور ایل پی جی کے سلنڈروں پر شہری کھانے تیار کرنے لگے ہیں جبکہ اس کے ساتھ تندوروں ، بیکریوں اور ہوٹلوں پررش بڑھ گیا ہے۔دوسری جانب سوئی گیس حکام کی جانب سے کمپریسروں کے خلاف آپریشن بھی کارگر ثابت نہیں ہو سکا ہے۔ اس حوالے سے گیس حکام کا کہنا ہے کہ دھند اور سردی کی لہر کے باعث گھروں میں ہیٹروں کا استعمال بڑھ گیا ہے اور اس کے ساتھ کمپریسروں کے استعمال سے گنجان آبادیوں میں گیس کی کمی کے حوالے سے شکایات ہیں۔صارفین ہیٹروں اور کمپریسرکااستعمال نہ کریں۔ گیس ہیٹرز کی جگہ گرم کپڑوں کا استعمال کریں جبکہ کمپریسر سے گیس کنکشن منقطع ہو سکتا ہے۔ گیس کمپنی کے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا ہ کہ کمپریسروں کے خلاف جاری مہم میں اب تک 550 کمپریسر قبضہ میں لے کر گھروں کے کنکشن منقطع کیے جا چکے ہیں اور اس مہم کادائرہ کار مزید بڑھا دیا گیا ہے۔
گیس بحران