پاناما کے چکر میں مسلم لیگ اور پی ٹی آئی عوامی مسائل بھول گئے : اسفند یارولی
چارسدہ (بیورو رپورٹ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف اور عمران خان آپس میں ملے ہوئے ہیں۔اپوزیشن کو تقسیم کرکے عمران خان جو خدمت نواز شریف کی کر رہے ہیں وہ خدمت اسحاق ڈار اورخواجہ آصف بھی نہیں کر سکتے ۔ وزیر اعظم یوم پاکستان پرعمران خان کو خدمات کے صلے میں تمغہ سے ضرور نوازیں ۔ عمران خان کی سیاسی مستقبل کو بچانے کیلئے پرویز خٹک سی پیک منصوبہ میں پختونوں کے حق سے دستبردار ہوگئے ۔ پانامہ ایشو کی وجہ سے مسلم لیگ اور تحریک انصاف عوامی مسائل بھول چکے ہیں۔ فاٹا میں مردم شماری کرکے جلد از جلد خیبر پختونخواہ میں ضم کرکے صوبائی اسمبلی اور صوبائی کابینہ میں نمائندگی کے ساتھ ساتھ این ایف سی ایوارڈ میں حصہ بڑھایا جائے ۔ وہ شوگر ملز گراؤنڈ چارسدہ میں بابا ئے امن باچا خان اور رہبر تحریک خان عبدالولی خان کی برسی کے حوالے سے منعقدہ ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے ۔ جلسہ عام سے پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی نے بھی خطاب کیاجبکہ اس موقع پر پارٹی کے مرکزی رہنما میاں افتخار حسین ، سینٹر الیاس بلور، ہارون بلور ، غلام احمد بلور، سردار حسین بابک ، اور دیگر بھی موجود تھے۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اسفندیار ولی خان اور امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ فاٹا میں نئی مردم شماری کرکے جلد از جلد خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے اور صوبائی اسمبلی سمیت کابینہ میں ان کو نمائندگی دے کر این ایف سی ایوارڈ کے ساتھ ساتھ حصوصی گرانٹ دیا جائے تاکہ فاٹا کے عوام کی محرومیوں کا آزالہ کیا جا سکے ۔ خیبر پختونخوا حکومت کے حوالے سے اُنہوں نے کہا کہ عمران خان ایک طرف وفاقی حکومت پر بیرون دنیا سے قرضے لینے پر تنقید کر رہے ہیں مگر خود ان کی اپنی حکومت اربوں روپے کا قرضہ لے رہی ہے جبکہ اب سرکاری ملازمین کا فنڈ بھی ہڑپ کر رہی ہے ۔ تبدیلی کے دعویدار اے این پی دور حکومت کوسیا ہ اور کرپٹ قرار دے رہے ہیں اور وزیر اعلیٰ تھانوں سے قتل کے ملزمان رہا کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک دہشت گردی کے خاتمے کا کریڈٹ لینے کی کوشش میں ہے مگرامن ناچ گانوں سے نہیں آتی بلکہ خون کی قربانی سے امن آیا ہے جس کا کریڈٹ سیکورٹی اداروں اور اے این پی کو جاتا ہے ۔عمران خان تو پشاور میں طالبان کو دفتر کھولنے کی پیش کش کرتے رہے ۔ عمران خان اور پرویز خٹک اے این پی دور کو سیاہ کہتے ہیں مگر یہ بھول جا تے ہیں کہ اے این پی نے اپنے دور حکومت میں ایک روپیہ کا قرضہ نہیں لیا مگر اس کے باوجود خیبر پختونخوا میں ریکارڈ ترقیاتی کام کئے ۔ صوبائی حکومت خود ایک دھیلے کا ترقیاتی کام شروع نہ کرسکی مگر اے این پی دور حکومت کے ترقیاتی منصوبوں پر تختیاں لگا رہی ہے ۔ صوبائی اسمبلی میں تحریک انصاف کے اپنے وزراء وزیر اعلی پر ویز خٹک پر کرپشن کے الزامات لگا رہے ہیں مگر عمران خان نے چھپ سادھ لی ہے ۔ پرویز خٹک یاد رکھیں کہ اے این پی کے کسی کارکن کو نقصان پہنچا تو ایف آئی آر میں وہ نامزد ہوں گے ۔ سی پیک منصوبہ خطے کیلئے گیم چینجر ہے مگر پختونوں کو سی پیک میں اپنے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے اور ستم بالا ئے ستم کہ پرویز خٹک نے پنجاب میں عمران خان کی سیاست بچانے کی حاطر مجوزہ منصوبہ میں خیبر پختونخوا کے حق سے دستبردار ہوچکے ہیں مگر اے این پی صرف وہی سی پیک قبول کرے گی جس کا وعدہ نواز شریف نے اے پی سی میں کیا تھا ۔ نواز شریف یاد رکھیں کہ ایک بار پہلے بھی وہ پختون قیادت سے وعدہ خلافی کر چکے ہیں جس کے پاداش میں وہ حکومت سے ہاتھ دھو کر جدہ پہنچ گئے اور اس بار اُنہوں نے ایسی حرکت کی تو دنیا کے کسی کونے میں اُن کو جگہ نہیں ملے گی ۔ اُنہو ں نے دہشت گردی کے مقدمات کے حوالے سے عدالتی نظام قائم کرنے کیلئے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی ضرورت پر زوردیا اور واضح کیا کہ اے پی سی میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد اور نتائج کے حوالے سے بھی وزیر اعظم سے ضرور پوچھ گچھ کر لیں گے ۔باچا خان اور ولی خان کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اُنہوں نے کہاکہ جن مقاصد کیلئے پارٹی اکابر نے زندگی وقف کی تھی گزشتہ دور حکومت میں اے این پی نے پارٹی اکابر اور خدائی خدمتگاروں کے بیشتر ارمانوں کو پورا کرکے صوبے کو شناحت اور وسائل پر اختیار دے کر ، این ایف سی ایوارڈ اور بجلی کے خالص منافع کا مسئلہ ہمیشہ کیلئے حل کیا ہے جبکہ پورے صوبے میں ریکارڈ ترقیاتی کام کرکے پختونوں کے 70سالہ محرومیوں کا آزالہ کیا۔ اُنہوں نے پانامہ ایشو کے حوالے سے تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے غیر ضروری سرگرمیوں پر شدید تنقید کی اور کہا کہ دونوں پارٹیاں عوامی مسائل اور مشکلات بھول کر عوامی مینڈیٹ کی توہین کر رہے ہیں۔ پانامہ ایشو پر اے این پی عدالتی فیصلہ قبول کرے گی ۔ تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) بھی عدالتی فیصلے کا انتظار کرکے عوامی مسائل پر توجہ دیں۔ میاں نواز شریف اور عمران خان کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے ۔اپوزیشن کو تقسیم کرکے عمران خان جو خدمت نواز شریف کی کر رہے ہیں وہ خدمت اسحاق ڈار اورخواجہ آصف بھی نہیں کر سکتے ۔ وزیر اعظم یوم پاکستان پرعمران خان کو خدمات کے صلے میں تمغہ سے ضرور نوازیں۔ اُنہوں نے شہدائے باچا خان یونیورسٹی اور اے پی ایس میں امتیاز برتنے پر صوبائی اور مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ایک سال بعد بھی وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کا شہداء کی پہلی برسی میں عدم شرکت سوالیہ نشان ہے ۔