بسنت ایک ہندووانہ تہوار اور قاتلانہ کھیل ہے ، حکومت ہر گز اجازت نہ دے : راؤ محمد اکرم امین قادری
لاہور(خبرنگار) صوبائی دارالحکومت میں 17 اور 18 فروری کو بسنت منانے پر بسنت کی مخالف تنظیمیں بھی حرکت میں آ گئی ہیں اور بسنت کی مخالف تنظیموں کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ بسنت ایک ہندووانہ تہوار اور قاتلانہ کھیل ہے۔ حکومت اس کی ہرگز اجازت نہ دے۔ اس حوالے سے اینٹی کائٹ فلائنگ ایسوسی ایشن کے صدر راؤ محمد اکرم اور پتنگ متاثرین کمیٹی کے چیئرمین محمد امین قادری نے کہا ہے کہ بسنت اور جانی حادثات لازم و ملزوم ہیں۔ حکومت نے اس قاتلانہ کھیل کی اجازت دی تو جانی حادثات جنم لیں گے اور سڑکوں پر معصوم اور بے گناہ بچوں کا خون ضائع ہو گا جبکہ پتنگ متاثرین کمیٹی کے نائب صدر اکرام اللہ کاکڑ اور سیکرٹری شیخ سخاوت نے کہا ہے کہ محفوظ بسنت سے بھی جانی حادثات رُک نہیں سکیں گے۔ وزیر اعلیٰ محفوظ بسنت منانے کی بھی اجازت نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ بسنت کے دوران استعمال ہونے والی ڈور معصوم اور بے گناہ بچوں اور شہریوں کی گردنوں پر خاموش تلوار کی طرح وار کرتی ہے جس سے معاشرے میں خون خزابے کی فضا جنم لیتی ہے۔ اکرام اللہ کاکڑ نے مزید کہا کہ بسنت پر گزشتہ 11سال سے پابندی ہے۔ ورگرنہ ہر حال درجنوں معصوم اور بے گناہ شہریوں کی گردنیں کٹ چکی ہوتیں۔ اس پر بسنت کمیٹی کو چاہیے کہ وہ بسنت منانے کی درخواست کومسترد کر دے وگرنہ احتجاجی تحریک چلائی جائے گی جس میں سکولوں، کالجوں کے بچوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کو ساتھ ملا کر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔