پاکستانی بزنس کمیونٹی کیلئے آسٹریلیا میں کاروبار کے وسیع مواقع ہیں‘ مارگریٹ ایڈمسن
ملتان،بہاولپور(جنرل رپورٹر، بیورورپورٹ ) آسٹریلین ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے کہا ہے کہ انہیں بہاول پور آنے پر بے انتہا خوشی ہوئی ہے۔ وہ وفاقی وزیر تعلیم محمد بلیغ الرحمن(بقیہ نمبر27صفحہ12پر )
کی دعوت پر بہاول پور میں بہاول پور اکنامک ڈویلپمنٹ فورم کی ایک تقریب سے خطاب کررہی تھیں۔ آسٹریلین ہائی کمشنر نے کہا کہ یہ بات ان کے لیے باعث خوشی ہے کہ وزیر تعلیم کی قیادت میں بہاول پور اکنامک ڈویلپمنٹ فورم مختلف سیکٹرز میں بہاول پور کی ترقی میں بڑا کردارادا کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں کاروبار کے بہت سے مواقع ہیں اور ہم پاکستان بزنس کمیونٹی کو آسٹریلیا میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ بہاول پور واقعی ایک تاریخی ریاست ہے اور انہیں یہ جاننے کا موقع وزیر تعلیم نے فراہم کیا ہے جس کے لیے وہ اُن کی شکر گزار ہیں۔ بہاول پور اکنامک ڈویلپمنٹ فورم کے چےئرمین عاطف عزیز چوہدری نے آسٹریلین ہائی کمشنر کو بتایا کہ سابق ریاست بہاول پور کے حکمران نے تعلیم کے شعبہ میں گراں قدر خدمات انجام دیں اور تعلیمی ادارے قائم کیے۔ تقریب میں اکنامک فورم کے سینئر وائس چےئرمین ڈاکٹر رانا طارق خان، امیر یوسف، قاضی برہان فرید، طارق ملک، ڈاکٹر عمیر رضوان، جمشید کریم، میاں شاہد اقبال، عمر فاروق، منصوراحمد، مرید بھٹہ، خرم خان جبکہ مےئر بہاول پور عقیل نجم ہاشمی اور سمیع اللہ چوہدری بھی بطور مہمان شریک ہوئے۔ تقریب کے اختتام پر وزیر تعلیم محمد بلیغ الرحمن اور چےئرمین اکنامک ڈویلپمنٹ فورم عاطف عزیز چوہدری نے آسٹریلین ہائی کمشنر کو یادگاری شیلڈ پیش کی جبکہ ہائی کمشنر نے وزیر تعلیم کو تحائف پیش کیے۔دریں اثناء ملتان سے جنرل رپورٹر کے مطابق بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے سینئرفار انٹرنیشنل سٹڈیز کے زیر اہتمام سیمینار منعقد کیا گیا جس کی صدارت شعبہ پولیٹیکل سائنسز کے چےئرمین ڈاکٹر مقرب اکبر نے کی۔ سیمینار کے آغاز میں آسٹریلیا کی ہائی کمشنر مسز مارگریٹ ایڈمس نے آسٹریلیا اور پاکستان کے تعلقات کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کیا اور دونوں ملکوں کے مابین مشترکہ مفادات کی اہمیت کے پیش نظر باہمی دلچسپی کے امور پر روشنی ڈالی گئی۔ دونوں ملکوں کے مابین تعاون کو فروغ دینے کے لیے تعلیم،زراعت ، لائیوسٹاک، ثقافت کے فروغ اور خواتین کی ترقی جیسے شعبوں میں مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور اس کی معیشت میں زراعت کا اہم کردار ہے اور اس اہمیت کے پیش نظر زراعت کے شعبے میں دونوں ملکوں کا تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ مزید برآں انہوں نے تعلیم کے شعبے میں آسٹریلوی حکومت کی جانب سے پاکستانی طلباء کے لیے ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سطح پر دیے جانے والے سکالرچپ پروگرام کا ذکر بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا ایک کثیرالثقافتی ملک ہے اور پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ثقافتی وفود کے تبادلے دونوں ممالک کے تعلقات کو فروغ دینے میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مسز مارگریٹ ایڈمسن نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی میں خوا تین کا کردار بہت اہم ہے اور ان کو شامل کیے بغیر ترقی کے اہداف حاصل کرنا ناممکن ہے اور اس سلسلے میں پاکستان کو آسٹریلیا کے تجربے سے استفادہ کرنا چاہیے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شعبہ سیاسیات کے چےئرمین اور سینئر فار انٹرنیشنل سٹڈیز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مقرب اکبر نے بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ سیمینار میں ڈاکٹر شاہد بخاری ، ڈاکٹر طاہر اشرف سمیت شعبہ پولیٹیکل سائنسز اور شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے طلباء و طالبات اور سکالرز نے شرکت کی۔