اکلاس ایمپلا ئز پرگریسو یونی کا تادم مرگ دھرنا آزاد کشمیر اسمبلی کے سامنے شروع
مظفرآباد (بیورورپورٹ)اکلاس ایمپلائز پروگریسو یونین کا تادم مرگ دھرنا آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کے سامنے شروع ہو گیا۔ تا دم مرگ دھرنا میں اکلاس ملازمین کا جم غفیر اُمڈ آیا۔ اسلام آباد، میرپور، روات، وادی نیلم،وادی جہلم سے ملازمین قافلوں کے صورت میں دھرنا کیمپ پہنچے ۔ اکلاس ملازمین خاندان بھی دھرنا میں پہنچ گئے۔ ملازمین کے معصوم بچے ، بیوہگان پنشنر بھی دھرنا میں جمع ہو گے۔ تنظیم غیر جریدہ سکول ٹیچر آرگنائزیشن ، ایپکا بھی اکلاس ملازمین دھرنا میں پہنچ گے۔ دھرنا شرکاء کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا ۔ دھرنا شرکاء کی اپنے یک نکاتی ایجنڈا 6مئی2015 کے حکومتی نوٹیفکیشن پر عمل درآمد کے لیے زبردست نعرہ بازی سینکڑوں معصوم بچے، شدید سردی ، بھوکے پیاسے دھرنا میں بیٹھے رہے۔ دھرنا شرکاء نے پلے کارڈ ز اور بینر اُٹھا رکھے تھے۔ جن پر اپنے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے۔ دھرنا شرکاء کی سینہ کوبی مرے گے بھوکے ہا ئے ہائے ہمارے مطالبات پورے کرو یا حکومت چھوڑ دو۔ احتجاجی دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر راجہ محمد شبیر خان نے کہا کہ ہمارا دھرنا حکومتی نوٹیفکیشن پر عملدرآمد تک جاری رہے گا۔ دھرنا کے لیے مکمل تیاری کر کے آئے ہیں۔1500ملازمین کے 15000سے زائد خاندان اور ملازمین تنظیمیں ایک دن سے لے کر ایک سال تک دھرنا دیں گے۔ آج دھرنا کا آغاز ہوا ہے۔ اگر حکومتی نوٹیفکیشن پر عملدرآمد نہ ہوا تو احتجاج کا دائرہ کار وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور عالمی سطح پر انٹرنیشنل لیبر تنظیم کے ذریعے دنیا کے 192 ممالک میں یہ احتجاج ہو گا۔ راجہ محمد شبیر خان نے کہاکہ اب تختہ ہو گا یا تختہ ہم سروں پر کفن باندھ کر میدان میں نکل چکے ہیں۔ تمام کشتیاں جلا چکے ہیں۔واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ ایک ایک کر کے جنازے اُٹھانے سے بہتر ہے کہ خاندانوں سمیت اجتماعی موت مریں۔ اکلاس بحران کے دوران 9ملازمین ایڑیاں رگڑ رگڑ کر سسک سسک کر مر چکے ہیں۔ 150 کی زندگیا ں داؤ پر لگی ہوئی ہیں۔ضعیف العمر بزرگ ، مائیں، بہنیں ، بیٹیاں علاج معالجہ سے محروم ہیں۔ زیر تعلیم بچے یونیورسٹیوں ، کالجز، سکولز سے فیسیں نہ ادا ہونے سے نکالے جا چکے ہیں۔ حکومت 6مئی2015کے اپنے جاری کردہ نوٹیفکیشن پر عمل درآمد کرے ۔ ملازمین کو آنکھیں نہ دیکھائے ۔ ہم حکومتی تڑیوں، دھمکیوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔ لاٹھی گولی کی سرکار سے نہیں بھاگئیں گے۔ گرفتاریاں ہمیں اپنی منزل سے نہیں ہٹا سکتیں ہیں۔ جان کی بازی لگا دیں گے۔ لیکن بھاگیں گے نہیں ۔ مرنے کی کوئی پروا نہیں۔ظالموں کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔دھرنا سے اکلاس ملازمین کے قائدین عاصم رشید، راجہ پرویز ، راجہ طیب، سردار اورنگزیب ، غلام قادر ، چوہدری میرمحمد، طاہر سلیم کیانی، راجہ نادر خان، سردار اسرار احمد، سرور بخاری اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اسلام آبا دسے راجا پرویز ، کنڈل شاہی سے سردار سرور ، میرپور سے چوہدری افضل، نیلم سے خواجہ پرویز ، ظہور آزاد، راجہ امتیازخان اور سید شاہ کی قیادت میں قافلے دھرنا کیمپ اکلاس ہیڈ آفس مظفرآباد پہنچے جنکا شاندار استقبال کیا گیا۔